متحدہ عرب امارات

بھیک مانگنے کیلئے اگر زخمی ہونے کا بہانہ کیا تو آپ کے ساتھ بہت برا ہو سکتا ہے، ایسی سزا کہ آپ سر پکڑ لیں گے

خلیج اردو
21 اپریل 2021
ابوظبہی : پروفیشنل گداگروں کیلئے یا پھر وہ افراد جو دوسرے ممالک سے لوگوں کو بلا کر ان سے بھیک منگواتے ہیں ، ان کیلئے حکام نے ورننگ جاری کی ہے کہ ان کو 100000 درہم تک کا جرمانہ کیا جا سکتا ہے۔

ٹویٹر پر شیئر کی جانی والی آگاہی ویڈیو میں متحدہ عرب امارات کی استعاثہ عامہ نے جرائم کی شروعات یا منظم جرائم اور دیگر متعلقہ قوانین کے بارے میں آگاہی دی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ منظم طریقے سے بھیک مانگنا یا مالی فوائد حاصل کرنا جرم ہے۔

کسی کو بھی امارات میں بھیک مانگتے ہوئے پایا گیا تو اسے 5000 درہم کا جرمانہ کیا جائے گا۔ یہ سزا کافی سخت ہو جائے گی اگر ایک شخص صحت مند ہے اور اس نے جھوٹ بولا ہے کہ اس کی صحت ٹھیک نہیں ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ بھکاریوں کے پیشہ ور گروہ چلانے والے یا بھکاری کے طور پر بیرون ملک سے لوگوں کو ملازمت کیلئے بھرتی کرنے والے افراد کو چھ ماہ سے زیادہ قید اور کم سے کم 100،000 درہم جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔

اس قانون میں یہ بھی حکم دیا گیا ہے کہ جو بھی شخص بیرون ملک سے لوگوں کو منظم بھیک مانگنے کیلئے بھرتی کرتا ہے ، وہ جرم کا مرتکب ہوتا ہے۔ منظم بھیک مانگنے میں حصہ لینے والے کو تین ماہ تک قید ہوسکتی ہے اور اس پر پانچ ہزار جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

رمضان کے مقدس مہینے میں بھیک مانگنے کے خلاف اگاہی اور ان پیغامات کو شائع کرنا عوام کے قانونی کلچر کو بہتر بنانے اور ان کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کیلئے پبلک پراسیکیوشن کی مہم کا ایک حصہ ہے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button