عالمی خبریں

نیپال میں مسافر طیارے کو حادثہ، عملے کے چار افراد سمیت 72 افراد سوار تھے

 

خلیج اردو

 

 

نیپال کی یتی ایئرلائنز کے ترجمان کے مطابق ایک طیارہ جس میں 72 افراد سوار تھے، اتوار کو نیپال میں کریش کر گیا ہے۔

ترجمان سودرشن بارٹولا نے بتایا کہ ’طیارے میں 68 مسافر اور عملے کے چار لوگ تھے۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں لیکن تاحال واضع نہ ہو سکا کہ کوئی زندہ بھی ہے کہ نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ طیارہ نیپال کے وسطی علاقے میں نئے اور پرانے پوکھارا ایئرپورٹس کے درمیان کریش ہوا ہے۔

ایک مقامی عہدیدار گرودتا ڈھاکل کے مطابق ’(طیارے کے) ملبے میں آگ لگی ہوئی ہے اور ریسکیو اہلکار آگ بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ ’ ریسکیو اہلکار پہلے ہی وہاں پہنچ گئے تھے اور آگ بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تمام ایجنسیوں کی توجہ سب سے پہلے آگ بجھانے اور مسافروں کو بچانے پر مرکوز ہے۔‘

 

نیپال کی فضائی صنعت نے حالیہ برسوں میں عروج حاصل کیا ہے۔ طیارے سامان اور افراد کو ایسے علاقوں تک لے کر جاتے ہیں جہاں تک زمینی رسائی مشکل ہوتی ہے۔ یہ غیرملکی ٹریکرز اور کوہ پیماؤں کو بھی لے کر جاتے ہیں۔

 

تاہم یہ ناکافی تربیت اور ناقص دیکھ بھال کی وجہ سے حفاظتی مسائل سے دوچار ہے۔ یورپی یونین نے حفاظتی خدشات کے پیش نظر تمام نیپالی جہازوں کے اس کی فضائی حدود استعمال کرنے پر پابندی لگائی ہوئی ہے۔

نیپال میں دنیا کے سب سے دور دراز اور مشکل رن وے بھی ہیں جن کے اطراف میں برف پوش چوٹیاں ہیں اور ماہر پائلٹس کو بھی مشکلات پیش آتی ہیں۔

 

ایئر کرافٹ آپریٹرز کا کہنا ہے کہ نیپال کے پاس موسم کی درست پیشن گوئی کے بنیادی ڈھانچے کا فقدان ہے، خاص طور پر ایسے دور دراز علاقوں میں جہاں ماضی میں جان لیوا حادثے ہو چکے ہیں۔

 

پہاڑوں میں موسم بھی تیزی سے تبدیل ہو سکتا ہے، جس سے پرواز کے دوران خطرناک حالات پیدا ہو سکتے ہیں۔

 

یاد رہے کہ گزشتہ برس مئی میں نیپالی ایئرلائن تارا ایئر کا طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تھا اور 22 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

سنہ 1992 میں پی آئی اے کے طیارے کا کھٹمنڈو پہنچتے ہوئے گر کر تباہ ہونا نیپال کی تاریخ کا سب سے مہلک حادثہ تھا۔ طیارے میں 167 افراد سوار تھے۔۔۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button