خلیج اردو: امور مسجد کے سربراہ محمد الفلاسی کا کہنا تھا: دنیا میں مصنوعی ہوش یا آرٹیفیشل ٹیکنالوجی کے بڑھتے استعمال کو دیکھتے ہویے اس مسجد کی تعمیر کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب میں انکا کہنا تھا: اس جدید ٹیکنالوجی سے مزین مسجد میں جدید و قدیم طرز کے تمام مواد کا استعمال ہوگا مگر جدید ٹیکنالوجی سے اس کی ساخت میں بھرپور معاونت لی جائے گی۔
الفلاسی کا کہنا تھا کہ مسجد پر کام اسی سال سے شروع ہوگا اور سال ۲۰۲۵ میں اسکی تکمیل متوقع ہے، انکا کہنا تھا کہ تھری ڈی ساخت کے ساتھ اس پر کام میں چار مہینے لگنے کا امکان ہے.
تخمینہ لگایا جاتا ہے کہ مسجد کی ساخت پر عام متعارف اخراجات سے تیس فیصد زیادہ لاگت آئے گی کیونکہ یہ اپنی نوعیت کی پہلی مسجد ہوگی جسمیں مصنوعی ذہانت کا استعمال ہوگا
اس مسجد کی ساخت اور مضبوطی پر تیس سال کی گارنٹی دی جائے گی جبکہ مسجد میں ۶۰۰ نمازیوں کی گنجائش ہوگی