
واشنگٹن(خلیج اردو) سوشل میڈیا اپلیکیشن ٹک ٹاک کے سی ای او کیون مئیر نے امریکی صدر کے حالیہ بیان کے بعد بطور سی ای او ٹک ٹاک اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکہ صدر ٹرمپ کی جانب سے چینی اپلیکیشن ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے کا عندیہ دینے کے بعد مسٹر کیون نے جمعرات کو ٹک ٹاک کے ملازمین کو اپنے استعفیٰ سے اگاہ کیا ہے۔
اپنے استعفی میں مسٹر مئیر نے لکھا ہے کہ سیاسی ماحول میں تبدیلی اور سیاسی تناؤ میں وہ فیصلہ کررہا ہوں جو کارپوریٹ سیکٹر میں ممکنہ تبدیلیوں کے لیے موزوں ہوگا۔
جب تک کہ اس سیاسی تناؤ کا خاتمہ نہ ہو میں بوجھل دل کے ساتھ اعلان کرہا ہوں کہ ٹک ٹاک کے ساتھ مزید کام نہیں کر پاؤں گا، کیون میئر نے لکھا ہے۔
اس فیصلے کے بعد ٹک ٹاک کے جنرل منیجر ونیسہ پاپاز ٹک ٹاک کے سی ای او کے طور پر کام کرے گی۔
ٹک ٹاک 2016 میں چین سے آپریشن کا آغاز کرنے والی کمپنی ہے جس نے 2018 إیں امریکہ میں خود کو متارف کروایا۔ یہ اپلیکیشن صارفین کو ایک منٹ تک کی ویڈیو اپلوڈ کرنے کی سہولت دیتا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ جے ٹرمپ نے حالیہ بیان میں ٹک ٹاک کی پیرنٹ کمپنی ByteDance کے حوالے سے کہا تھا کہ کچھ ناقابل تردید شواہد موجود ہیں جس کی بنیاد پر کہا جاتا ہے کہ مذکورہ کمپنی امریکی قومی سمالتی کیلئے موزوں نہیں اور ہم اس حوالے سے بڑا فیصلہ کر سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ امریکہ اور چین کے درمیان سیاسی چپکلش کے باعث کاروباری سیکٹر کو بہت سے تلخص عوام کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس میں مختلف کمپنیوں پر مکمل یا جزوی پابندیوں یا پھر ٹیرف میں اضافہ شامل ہے۔