خلیج اردو
یو ای اے :متحدہ عرب امارات کے پولیس نے ایک رہائشی عمارت سے چوری کے الزام میں یورپی گینگ کے چار افراد کو گرفتار کر لیا ہے ۔
ام القوین پولیس کے مطابق رہائشی ولاز میں سے ایک سے سیف چوری کیا تھا،جس پر ایک یورپی گینگ کو حراست میں لے لیا ہے ۔
پولیس کے مطابق گینگ جس میں تین مرد اور ایک عورت شامل تھی، گھر سے لاک ہٹانے میں کامیاب ہو گئے جبکہ عمارت مالکانکی غیر موجودگی میں انہوں نے لاک سے تمام مواد بشمول طلائی زیورات اور درہم4 لاکھ 50 ہزار درہم سے زیادہ مالیت کی رقم کے علاوہ خاندان کے سرکاری دستاویزات بھی چرا لیا ہے ۔
ام القوین پولیس کی تحقیقات اور تفتیشی (سی آئی ڈی) ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر کرنل سعید عبید بن عران نے بتایا کہ انہیں ال سلامہ جامع پولیس اسٹیشن میں ایک اماراتی شہری کی جانب سے چوری کی اطلاع ملی۔
متاثرہ نے بتایا کہ وہ اور اس کا خاندان دور تھے، اور گھر واپس آنے کے بعد انہوں نے محسوس کیا کہ ان کے گھر میں چوری ہوئی ہے جبکہ دھات کا سیف غائب تھا۔
اس نے پولیس کو بتایا کہ سیف میں تقریباً 150,000 درہم کی نقدی تھی، اس کے علاوہ اس کی بیوی کے زیورات، جن کی قیمت تقریباً 300،000 درہم تھی۔
رپورٹ ملنے کے فوراً بعد سی آئی ڈی کی ٹیمیں جرم کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئیں۔ پولیس نے چاروں مشتبہ افراد کی شناخت اس وقت کی جب وہ ایک کار رینٹل فرم کی گاڑی میں سفر کر رہے تھے۔
تحقیقات کے دوران سی آئی ڈی ٹیم نے پایا کہ چار مشتبہ افراد میں سے دو فروری میں ملک میں داخل ہوئے تھے اور انہوں نے ایک گاڑی کرائے پر لی تھی۔ اس کے بعد ٹیم نے ان کا پیچھا کیا اور مشتبہ افراد کو پڑوسی امارات میں صحرائی مقام پر جاتے ہوئے پایا۔
اس کے بعد تفتیشی ٹیم نے گینگ کے ارکان کو گرفتار کرنے کا منصوبہ تیار کیا جب وہ صحرائی علاقے میں تھے، اپنے سفری بیگ پیک کرتے ہوئے جب وہ ملک چھوڑنے کی تیاری کر رہے تھے۔
کرنل سعید عبید نے بتایا کہ انہیں گرفتار کر کے محکمہ تفتیش لایا گیا اور پبلک پراسیکیوشن سے تمام قانونی طریقہ کار اختیار کرنے کے بعد ٹیم نے تلاشی لی تو ان کے تھیلے سے طلائی زیورات برآمد ہوئے۔
تلاشی کے دوران پولیس کو ایک قیمتی کلائی گھڑی بھی ملی۔ گینگ نے اعتراف کیا کہ انہوں نےرہائشی عمارت میں گھس کر لوہے کا سیف چوری کیا۔ متاثرہ اور اس کے اہل خانہ نے ضبط کیے گئے زیورات اور کلائی گھڑی کی شناخت کی جو ان کی تھی۔
سی آئی ڈی کے ڈائریکٹر نے معاشرے کے تمام افراد سے سرویلنس کیمرے لگا کر گھروں کو محفوظ بنانے کی اپیل کی۔ انہوں نے انہیں یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ محفوظ مقامات اور قیمتی سامان کو مشکل سے پہنچنے والی جگہوں پر رکھیں اور آسانی سے نظر نہ آنے دیں۔