خلیجی خبریں

مکہ مکرمہ میں دھوکہ دہی و غبن کے الزام میں 3 غیر ملکی گرفتار

خلیج اردو: سعودی میڈیا کے مطابق، سعودی عرب کے شہر مکہ میں پولیس نے مملکت کے متعدد حصوں میں دھوکہ دہی کے الزام میں تین تارکین وطن کو گرفتار کر لیا ہے۔

مشتبہ افراد، تمام مصری شہری ہیں، کو جمعرات کو آن لائن دھوکہ دہی اور مالی فراڈ کے متعدد جرائم میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

سعودی نیوز پورٹل ایجیل نے رپورٹ کیا کہ ان پر جعلی انشورنس اداروں کے سوشل میڈیا پر لنک پوسٹ کرنے کا الزام ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ تینوں نے دھوکہ دہی کی اور بیرون ملک مقیم سعودی شہری کے ساتھ مل کر اسے مملکت سے باہر منتقل کیا۔ پولیس کو ان کے قبضے سے غیر متعینہ رقم، سم کارڈ اور کمپیوٹر ملے۔

فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ انہوں نے کتنی رقم حاصل کی۔

اس ماہ کے شروع میں، سعودی پولیس نے کہا تھا کہ انہوں نے مشرقی شہر دمام میں 13 غیر ملکیوں کو دھوکہ دہی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

مشتبہ افراد، یعنی پاکستانی باشندے، ان پر الزام تھا کہ انہوں نے غلط شناخت کی کاپی کی اور متعدد لوگوں کو جھوٹے ٹیکسٹ پیغامات بھیج کر یہ دعویٰ کیا کہ ان کے بینک کارڈز خراب ہیں اور انہیں اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔

اس چال نے مشتبہ افراد کو متاثرین کے بینک کے ذاتی شناختی نمبر (PINs) تک رسائی فراہم کی اور انہیں سعودی عرب سے باہر مقیم پاکستانی کے ساتھ مل کر اپنے ذاتی اکاؤنٹس سے رقم نکالنے کے قابل بنایا۔

گزشتہ اگست میں، سعودی حکام نے شہریوں کے ایک ریاکٹ کا پردہ فاش کیا جن پر آن لائن استعمال شدہ کاروں کے لیے جعلی آفرز لگانے اور اس کے نتیجے میں 6 ملین ریال سے زیادہ کا ناجائز منافع حاصل کرنے کا الزام تھا۔

جنوری میں، سعودی عرب نے مالی فراڈ کے مقدمات کو سنبھالنے کے لیے ایک پراسیکیوشن برانچ قائم کرنے کا اعلان کیا جس کا مقصد متعلقہ طریقہ کار کو تیز کرنا ہے۔

سعودی قانون کے تحت دھوکہ دہی کی سزا سات سال قید اور زیادہ سے زیادہ 5 ملین ریال جرمانہ ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button