
خلیج اردو: تلنگانہ کے حیدرآباد کی رہنے والی پانچ خواتین متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی (Dubai) میں پھنس گئی ہیں۔ ان خواتین کی وطن واپسی کے لئے ان کے اہل خانہ نے اب ہندستان حکومت سے مدد کی درخواست کی ہے۔ بدرالنسا نام کی خاتون نے ایک شکایت میں کہا ہے کہ سفیع نام کا ایک ٹریول ایجنٹ ان کی بیٹی کو دبئی میں نوکری دلانے کیلئے لے گیا تھا لیکن اب اسے وہاں پر متاثر کیا جا رہا ہے۔
ایک دیگر خاتون ثمینہ بیگم نے بتایا ہے کہ ٹریول ایجنٹ سفی نے اس سال اکتوبر میں میری بہن کو نوکری دلانے کیلئے دبئی بھیجا تھا لیکن وہاں پر اسے متاثر کیا جا رہا ہے۔ میری بہن ہندستان واپس آنا چاہتی ہے لیکن اسے واپس بھی نہیں آنے دیا جا رہا ہے۔ ثمینہ بیگم نے حکومت ہند سے درخواست کی ہے کہ ان کی بہن کو جلد سے جلد ہندستان لانے میں مدد کریں۔ ثمینہ بیگم نے بتایا کہ ایجنٹ نے ان کی بہن کو مقامی ایجنٹ کے ذریعے میڈ کی نوکری کیلئے دبئی بھیجا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ دبئی میں اس سے وہ کام نہیں لیا جا رہا جس کیلئے وہ دبئی گئی تھی۔ جب ہمیں اپنی بچیوں کے بارے میں معلوم چلا تو ہم نے ایجنٹ سے بات کی لیکن وہ انہیں واپس لانے کیلئے 1.50 روپئے کی مانگ کر رہا ہے۔ ہم سبھی غریب کنبوں سے ہیں اور انہیں واپس لانے کیلئے اتنی رقم دے سکتے۔ ہم ہندستان حکومت سے سبھی بچیوں کو بچانے اور محفوظ حیدرآباد لانے کی درخواست کرتے ہیں۔
سماجی کارکن امجداللہ خان خالد نے میڈیا کو بتایا کہ تلنگانہ کے مسری گنج کے رہنے والے صفی نام کے مقامی کے ٹریول ایجنٹ نے ان کنبے والوں کو دبئی میں واقع ایک شاپنگ مال میں سیلز وومن کی نوکری کی تجویز پیش کی تھی۔ اس کے بعد تین مہینے کے وزٹ ویزا پر پانچوں خواتین کو اکتوبر 2020 میں دبئی لے جایا گیا اور ان خواتین کو لیبر ریکروٹمینٹ کمپنی میں کام کرنے والے الصٖفیر کو سونپ دیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ان خواتین کو اس کے بعد 2-2 لاکھ روپئے کے عوض گھر میں کام کرنے کیلئے کچھ عرب کنبوں کو بیچ دیا گیا۔