خلیج اردو
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے عمران خان کی نااہلی فیصلے کے خلاف احتجاج اور توڑ پوڑ،حکام نے مقدمات درج کرنے شروع کردیئے۔ عمران خان سمیت سو کارکنان کے خلاف تھانہ سنگجانی اور مقامی قیادت کے خلاف تھانہ آئی نائن میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔۔کار سرکار میں مداخلت اور انسداد دہشتگردی کی دفعات شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد پولیس کی مدعیت میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ، اسد عمر ،علی نواز سمیت سو کارکنان پر مقدمہ درج۔۔ تھانہ سنگجانی میں پولیس کی مدعیت میں درج مقدمہ میں دہشت گردی سمیت دس دفعات شامل ہیں۔ ایف آئی آر کے مطابق کارکنان نے قیادت کی ایماء پر سرینگر ہائی وے کو بلاک کیا کرکے پولیس پر پتھراؤ اور توڑ پھوڑ کی۔
تحریک انصاف کی مقامی قیادت کےخلاف انسداددہشتگردی کامقدمہ تھانہ آئی9 میں درج کیاگیا۔عامرکیانی،قیوم عباسی،فیصل جاوید،راجہ راشد حفیظ ،عمرتنویربٹ،راشدنسیم عباسی اورراجہ ماجد مقدمےمیں نامزد کیے گئے ہیں۔۔ ایف آئی آر کے مطابق تحریک انصاف کار کنوں نےپولیس،ایف سی،انتظامیہ پرپتھراؤکیا،،۔مظاہرین نےقتل کی نیت سے پولیس اہلکاروں پر گاڑیاں چڑھانےکی کوشش کی۔ درختوں کوآگ لگائی اور سرکاری املاک کونقصان پہنچانےکی کوشش کی۔
پاک آرمی کی اعلی قیادت کے خلاف نعرے بازی کرنیوالے کارکن راجہ یاسر کے خلاف بھی انسپکٹر محمد نواز کی مدعیت میں تھانہ گوجر خان میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
دوسری طرف پی ٹی آئی ایم این اے صالح محمد کے کہنے پر اس کے گن مین کی طرف سے فائرنگ کے واقعے پر ملزمان کے خلاف تھانہ سیکرٹریٹ میں درج مقدمے پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں سماعت ہوئی۔۔عدالتی فیصلے کے مطابق دونوں سیکیورٹی اہلکاروں سے اسلحہ کی برآمدگی ہوچکی۔
استعاثے کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرکے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا جارہا ہے۔ عدالت نے ملزمان کو 4نومبر کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔