
خلیج اردو
اسلام آباد چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف غیرشرعی نکاح کیس میں آئندہ سماعت پر فریقین کو ایک ساتھ دلائل دینے کا حکم ، اسلام آباد کی مقامی عدالت نے کہا کہ دلائل سننے کے بعد کیس آگے چلایا جائے گا۔ دوسری جانب توشہ خانہ فوجداری کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی مرکزی اپیل سات نومبر کو سماعت کے لیے مقرر ، چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری سماعت کریں گے۔
سول جج قدرت اللہ نے کیس کی سماعت کی۔ چیئرمین پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کے وکیل شیرافضل مروت عدالت پیش نہیں ہوئے۔اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے اعلیٰ عدلیہ کے مختلف حوالے دیے اور شیرافضل مروت کی عدم حاضری پر اعتراض بھی اٹھایا۔
جس پر معاون وکیل نے بتایا کہ شیرافضل مروت بیرون ملک ہیں، آئندہ سماعت پر عدالت پیش ہوں گے،استدعا ہے کہ سماعت بغیر کارروائی ملتوی کر دی جائے۔ عدالت نے فریقین کی جانب سے ایک ساتھ دلائل سننے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 13 نومبر تک ملتوی کردی۔
دوسری جانب 190 ملین پاؤنڈ سکینڈل اور توشہ خانہ نیب تحقیقات کیسز سماعت کےلئے مقرر کردیئے گئے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی
نیب کیسز میں ضمانت بحالی کی درخواستوں پر سماعت چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں دو رکنی بینچ 7 نومبر کو کرے گا۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری ایک ماہ کی چھٹیوں کے بعد واپسی پر بینچ میں شامل ہو گئے۔ احتساب عدالت نے عدم پیروی پر چیئرمین پی ٹی آئی کی نیب کیسوں میں ضمانت خارج کر دی تھی۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کو اپیل میں نوٹس جاری کر رکھے ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے 5 اگست کے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کر رکھا ہے ۔
توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی سزا معطلی کے بعد ضمانت پر ہیں۔دو رکنی بینچ پہلے چھ کیسوں میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانتیں بحال کر چکا ہے۔ رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ نے کاز لسٹ بھی جاری کر دی۔