خلیج اردو: حکومت نے عوام پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 32 روپے فی لیٹر اضافے کے ذریعے مہنگائی کا بم گرانے کا فیصلہ کرلیا ہے جو کل جمعرات 16 فروری سے متوقع ہے۔
ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی میں بھی 10روپے فی لیٹراضافہ کیا جارہا ہے۔ اس طرح یہ مجموعی اضافہ 50 روپے فی لیٹر ہوجائیگا۔ اس کی بنیادی وجہ ڈالر کی شرح مبادلہ میں بڑھتی ہوئی بے قابو قدر بتائی جارہی ہے جو تقریباً 272 روپے کا ہوگیا ہے۔
متعلقہ حکام اور صنعتی ذرائع کے مطابق پیٹرول کی قیمت 12.8 فیصد اضافہ کے ساتھ 281.87 روپے اور ڈیزل کی 12.8 فیصد اضافے کے ساتھ 262.8 روپے سے بڑھ کر 295.64 روپے فی لیٹر ہوجائے گی۔
مٹی کا تیل 217.88 روپے فی لیٹر ہوگا، لائٹ ڈیزل کی قیمت 196.90روپے فی لیٹر ہوگی۔ یہ قیمتیں ٹیکسوں کے حجم پر اخذ کی گئی ہیں۔ ڈیزل پر لیوی جو 40 روپے فی لیٹر ہے وہ 10 روپے اضافے کے ساتھ 50 روپے فی لیٹر ہوجائے گی۔
ان اضافوں سے 850 ارب روپے حاصل کرنے کا ہدف ہے لیکن اس مد میں شارٹ فال کا تخمینہ 250 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ حکومت یکم تا 15فروری پیٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں 35 روپے فی لیٹر غیر معمولی اضافہ کر چکی ہے