
خلیج اردو
18 اپریل 2021
دبئی : پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والی دو سالہ بچی جس کا خاندان متحدہ عرب امارات میں رہائش پزیر ہے ، اب اس کا علاج بھارت کی ریاست کیریلہ میں کیا جائے گا اور ان کا زندگی بچانے والا آپریشن کیا جائے گا۔
کلثوم جو افغان قومیت سے تعلق رکھتی ہے لیکن ان کے پاس پاکستانی پاسپورٹ ہے ، کا آستر ایم آئی ایم ایس اسپتال کالیکت میں آپریشن ہوا۔ اسپتال کے مطابق یہ پہلی مرتبہ ہوا کہ اتنی کم سن بچی کا آپریشن کیا گیا۔
کلثوم کو پیدائشی شدید مائیلوڈ لیوکیمیا کی تشخیص ہوئی تھی۔ دبئی میں اس نے کیموتھریپی کے چار سائیکل چلائے تھے۔ اس کے ڈاکٹروں نے مشورہ دیا کہ وہ بون میرو ٹرانسپلانٹ کرائیں لیکن دبئی میں اس کا علاج دستیاب نہیں تھا تو انپہیں بھارت جانا پڑا۔
پاکستانی پاسپورٹ کے ساتھ ہندوستان میں علاج کروانے کے دوران اس خاندان کو متعدد رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔
اگرچہ کلثوم کا خاندان افغانی ہے لیکن اس کے دادا دادی کئی دہائی قبل کاروبار کیلئے متحدہ عرب امارات آئے تھے۔ اور وہ پاکستانی پاسپورٹ کے ساتھ متحدہ عرب امارات گئے تھے کیونکہ وہ اس وقت کسی افغانی کے ساتھ سفر نہیں کرسکے تھے۔ کلثوم کے والد محمد ، متحدہ عرب امارات میں پیدا ہوئے تھے اور انہوں نے پاکستانی پاسپورٹ حاصل کیا تھا۔
ان کے سفر میں سہولت فراہم کرنے کے بعد کلثوم نے انتہائی کیموتھریپی کی۔ جب اس کے کیمو کے بعد اس کی علامات ختم ہوگئیں تو اس نے ہیموپیوٹک اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ (بون میرو ٹرانسپلانٹ) کرایا۔
ایسٹر ڈی ایم ہیلتھ کیئر کے چیئرمین ڈاکٹر آزاد موپن نے کہا ہے کہ غیر ملکیوں کیلئے کیرالہ میں طبی علاج حاصل کرنا ایک عام بات ہے۔ تاہم اس معاملے میں ایسے پیچیدہ حالات کے باوجود یہ اس حقیقت کی ایک مثال ہے کہ کیرالہ کی ہیلتھ کیئر عالمی سطح پر حاصل ہوئی ہے۔
Source : Khaleej Times