خلیج اردو
ابوظبہی : ابوظہبی میں ماحولیاتی ایجنسی جدید ترین سیٹلائٹ اور ڈرون ریموٹ سینسنگ ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا جارہا ہے۔
یہ منصوبہ اس نے معیار پر نظر رکھنے کیلئے مٹی کی نگرانی کے منصوبے کا دوسرا مرحلہ شروع کیا ہے جس کا مقصد متحدہ عرب امارات کے پچاس دنوں کے مہم میں 250 مقامات کا احاطہ کرے گا۔
ای اے ڈی میں ماحولیاتی معیار کے شعبے کے قائم مقام ایگزیکٹو ڈائریکٹر فیصل علی الحمادی نے وضاحت کی ہے کہ دوسرے مرحلے میں مصفح صنعتی علاقے کا فضائی سروے بھی شامل ہے۔
ابوظہبی میں انوائرنمنٹ ایجنسی میں ماحولیاتی معیار کے شعبے کے ڈائریکٹر بیان محمود آتھمنہ نے کہا کہ پروجیکٹ کا پائلٹ مرحلہ جو اگست 2021 میں مکمل ہوا تھا اور یہ صرف دو سائٹس پر محیط تھا۔
انہوں نے کہا کہ منصوبے کے دوسرے مرحلے میں 50 دنوں کے اندر 250 مقامات کا سروے کیا جائے گا اور ڈرون کے ذریعے 3.8 ملین مربع میٹر سے زیادہ اراضی کا احاطہ کیا جائے گا۔
اس مرحلے میں مٹی کے 410 سے زیادہ نمونے جمع کیے جائیں گے اور ان کی جانچ کے بعد ان کے نتائج کو ڈرون سے حاصل ہونے والی فضائی تصاویر سے جوڑا جائے گا۔
آتھمنا نے وضاحت کی کہ سیٹیلائٹ امیج ڈیٹا کو سروے پلان کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ اسے جوڑنے اور اس کا موازنہ ڈرون اور لیبارٹری کے ڈیٹا سے اسپیکٹرل ڈیٹا سے کیا جائے گا۔
آتھمنا نے نشاندہی کی کہ ریموٹ سینسنگ تکنیکوں اور آرٹیفیشل انٹلی جنس پر انحصار کرنے والا ایک سمارٹ مانیٹرنگ طریقہ کار انسانی سرگرمیوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والے اہم ترین آلودگیوں کی پیش گوئی کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ ان میں بھاری دھاتیں، نامیاتی ہائیڈرو کاربن آلودگی اور نمکیات کی ڈگریاں شامل ہیں۔
مٹی کی نگرانی کا پروگرام جو 2018 میں شروع کیا گیا تھا کو آلودگی کی سطح کا اندازہ لگانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
ریموٹ سینسنگ ای اے ڈی کو دور سے کسی علاقے کی جسمانی اور کیمیائی خصوصیات کا پتہ لگانے اور ان کی نگرانی کرنے کی اجازت دے گی۔
Source: Khaleej Times