خلیج اردو
دبئی : ایمریٹس نے ایک نئی کسٹم اے 380 لیوری کا متعارف کرایا ہے جو دبئی کے جدید ترین آرکیٹیکچرل آئیکن اور علمی تصورات اور نظریات کے مرکز مستقبل کے میوزیم کیلئے وقف کیا گیا ہے۔
فرسٹ ایمریٹس اے 380 (A6-EVK) اس نئی لیوری کو لیے آج لاس اینجلس کے لیے پرواز کر رہی ہے۔ اسی طرح آنے والے ہفتوں میں ایمریٹس انجینئرنگ کے سرشار ایئر کرافٹ اپیئرنس سنٹر سے نو دیگر طیارے شروع ہوں گے۔ ایمریٹس میوزیم آف دی فیوچر اے 380 طیاروں کو یورپ اور اہم عرب علاقائی شہروں کے روٹس پر رونمائی کرے گا۔
یہ اقدام مستقبل کا سرکردہ شہر، جدت طرازی کا مرکز اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے لیے آزمائشی مرکز بننے کے لیے دبئی کے وژن کی حمایت کرنے کے لیے ایئر لائن کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ متحدہ عرب امارات کی 50 سال کی ترقی اور پیشرفت کو بھی واضح کرتا ہے۔
بغیر ستونوں کے کھڑا سات منزلہ مستقبل کا عجائب گھر اب دنیا کی سب سے خوبصورت منزل کا درجہ بھی اختیار کر گیا ہے جس مقصد دنیا کو کل کے امکانات کا تصور کرنے کی ترغیب دینا ہے۔
یہ میوزیم مستقبل کے تجربات. عمارت کی انگوٹھی نامعلوم اور غیر دریافت علم کی نمائندگی کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے۔
یہ میوزیم سائنس دانوں، مفکرین اور محققین کیلئے انکیوبیٹر کے طور پر بھی کام کرے گا تاکہ وہ مستقبل کے بارے میں اپنے جرات مندانہ خیالات اور تصورات کو زندہ کر سکیں۔ یہ جدید ترین تکنیکی دریافتوں کو آزمانے اور ان کا مظاہرہ کرنے کا ایک پلیٹ فارم بھی ہو گا۔
انگوٹھی کی شکل میں، عربی خطاطی سے لپٹی عمارت ہوائی جہاز کے دونوں اطراف کو گھیرے ہوئے ہے، اور اے 380 پر کل 336 مربع میٹر کے رقبے پر محیط ہے جو مستقبل کی طرف سفر کا پیغام عام کرتی ہے۔
اس کے گونبد کو متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم کے اقوال سے سجایا گیا ہے۔ ایئر لائن مجموعی طور پر 10 اے 380 لیوریز تیار کرے گی جو آنے والے سال میں دنیا بھر میں 30 کے قریب مقامات پر پرواز کرے گی۔
ان جہازوں سے دبئی کے اس منفرد عجائب گھر کی نہ صرف پزیرائی کرائی جائے گی بلکہ اس کے پیغام کو بھی عام کیا جائے گا۔
Source: Khaleej Times