خلیج اردو: ابوظہبی کے ایک موٹرسوار کو جو ایک بڑے سڑک حادثے کے بعد مستقل طور پر معذور ہو گیا تھا اور بری طرح زخمی بھی ہو گیا تھا، اسے ہرجانے کے لیے درہم 70,000 دیا گیا ہے۔
ابوظہبی سول کورٹ آف فرسٹ انسٹینس نے حادثے میں ملوث کار کی بیمہ کرنے والی کمپنی کو حکم دیا کہ وہ متاثرہ کو جسمانی نقصانات کے معاوضے کے طور پر 60,000 درہم ادا کرے اور حادثے کے نتیجے میں اسے پہنچنے والے اخلاقی نقصان کے لیے مزید 10,000 درہم ادا کرے۔
سرکاری عدالتی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ اس شخص نے انشورنس فرم کے خلاف مقدمہ دائر کیا اور مطالبہ کیا کہ وہ اسے جسمانی، اخلاقی اور مادی نقصانات کے معاوضے میں 100,000 درہم ادا کرے۔
اس نے اپنے مقدمے میں کہا ہے کہ وہ ابوظہبی کی ایک سڑک پر اپنی کار میں تھے کہ دوسری کار ان سے ٹکرا گئی۔ ٹریفک حکام نے حادثے کا ذمہ دار دوسرے ڈرائیور کی لاپرواہی کو قرار دیا۔
مدعی نے بتایا کہ اسے شدید چوٹیں آئیں اور اسے ہسپتال لے جایا گیا جہاں اس نے کئی ہفتے علاج کے دوران گزارے۔
عدالت کیجانب سے تفویض کردہ ایک فرانزک ڈاکٹر نے میڈیکل رپورٹ میں لکھا کہ شکایت کنندہ کو اپنے دائیں نچلے اعضاء میں 5 فیصد مستقل معذوری اور بائیں نچلے اعضاء میں 25 فیصد مستقل معذوری کا سامنا کرنا پڑا۔
ٹریفک کورٹ نے اس سے قبل دوسری کار کے ڈرائیور کو لاپرواہی کی وجہ سے حادثہ کرنے کا مجرم قرار دیا تھا اور اس پر 10,000 درہم جرمانہ عائد کیا تھا۔ یہ بھی کہا گیا کہ یہ انشورنس کمپنی کی ذمہ داری ہے جس نے دوسری کار کو حادثے کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی ادائیگی کے لیے بیمہ کرایا۔
اس کے بعد مدعا علیہ نے انشورنس فرم کے خلاف دیوانی مقدمہ دائر کر کے نقصانات کے معاوضے کا مطالبہ کیا۔
تمام فریقین کو سننے کے بعد، سول کورٹ کے جج نے ایک حکم جاری کیا جس میں انشورنس فرم کو ہدایت کی گئی کہ وہ مدعی کو زخمیوں کے معاوضے کے طور پر 70,000 درہم ادا کرے۔
انشورنس فرم مدعی کے قانونی اخراجات بھی ادا کرے گی۔