خلیج اردو
دبئی: ایک ایشیائی مزدور جس نے کام کی جگہ پر چوٹ لگنے کے بعد اپنے دائیں بازو کا کچھ حصہ کھو دیا ہے ، اسے نقصانات کے معاوضے میں 110,000 سے نوازا گیا ہے۔
ملازم نے ابوظہبی کی فیملی اور سول اینڈ ایڈمنسٹریٹو کورٹ میں ایک مقدمہ دائر کیا تھا جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ جس کمپنی کے لیے کام کر رہا ہے اسے جسمانی، مادی اور اخلاقی نقصانات کے بدلے 170,000 درہم ہرجانہ ادا کرے۔
مدعی نے اپنے مقدمے میں وضاحت کی کہ وہ ایک ورکشاپ میں کام کرتے ہوئے زخمی ہوا جس کے نتیجے میں اس کا آپریشن کیا گیا جس کے بعد اس کا دایاں ہاتھ انگلیوں سے کہنی تک کاٹ دیا گیا۔
ملازم نے عدالت میں میڈیکل رپورٹ کی ایک کاپی پیش کی جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی تھی کہ وہ اپنے دائیں بازو میں 100 فیصد مستقل معذوری کا شکار ہے۔
اس نے ایک عدالتی رپورٹ بھی پیش کی جس میں بتایا گیا کہ حادثہ کام کی جگہ پر حفاظتی تقاضوں کی کمی کے نتیجے میں ہوا جس سے قواعد کی خلاف ورزی ہوئی۔
ملازم نے کہا کہ وہ اس واقعے سے بری طرح متاثر ہوا ہے کیونکہ اب وہ زیادہ تر کام نہیں کر سکتا جو وہ کٹے ہوئے بازو سے کرتا تھا۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ کوئی بھی کمپنی ان کی موجودہ حالت کو دیکھتے ہوئے اسے ملازمت نہیں دینا چاہتی۔
کمپنی کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے سول کورٹ میں ایک میمورنڈم جمع کرایا جس میں دلیل دی گئی کہ اس کے پاس کیس سننے کا کوئی قابلیت کا دائرہ اختیار نہیں ہے اور یہ کہ ملازم نے اس واقعے کے بعد سے ایک سال سے زائد عرصے تک مقدمہ دائر کرنے میں تاخیر کی ۔ تاہم عدالت نے کمپنی کے اس کے دعوے کو مسترد کر دیا۔
تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد ابوظہبی فیملی اور سول اینڈ ایڈمنسٹریٹو کورٹ کے جج نے کمپنی کو ہدایت کی کہ وہ ملازم کو نقصانات کے معاوضے میں 110,000 درہم اور مدعی کے قانونی اخراجات ادا کرے۔
Source: Khaleej Times