خلیج اردو: متحدہ عرب امارات میں کمپنیوں کو جرمانے سے بچنے کے لیے 12 ماہ کے دوران اماراتی ہدف کو پورا کرنا اور اسے برقرار رکھنا لازمی ہو گا۔
یو اے ای کی وزارت برائے انسانی وسائل اور امارات (MoHRE) نے 50 سے زائد ملازمین والی کمپنیوں کے لیے 2022 کے آخر تک ہنر مند ملازمتوں کے لیے اماراتی کوٹہ کو بڑھا کر دو فیصد کرنے کو لازمی قرار دیا ہے جبکہ سال 2023 کے لیے یہ کوٹہ بڑھا کر چار فیصد کر دیا گیا ہے
۔وزارت نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ سال 2022 کے ہدف کو پورا نہ کرنے پر کمپنیوں کو 400 ملین درہم مالیت کے جرمانے جاری کردئیے گئے ہیں ۔
اسٹیبلشمنٹ پر ہر اماراتی کے لیے درہم 72,000 جرمانہ عائد کیا گیا جس کی خدمات حاصل نہیں کی گئیں۔ ہر اماراتی نیشنل کو ملازمت نہ دینے پر جرمانہ 2023 کے لیے 84,000 درہم کر دیا گیا ہے۔
اس لیے، جو کمپنیاں 31 دسمبر 2022 تک امارات کے دو فیصد ہدف کو پورا کرنے میں ناکام رہیں، انہیں اب اس سال چار فیصد ہدف حاصل کرنے کے لیے کوششیں تیز کرنی ہوں گی۔
جوانا میتھیوز ٹیلر، پارٹنر، بیکر میکنزی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں تمام کمپنیوں کو 31 دسمبر 2023 تک اماراتی کوٹہ چار فیصد پورا کرنے کی ضرورت ہوگی۔31 دسمبر تک کوٹہ پورا کرنے میں ناکامی پر 1 جنوری 2024 سے شروع ہونے والے سال کیلئے کوٹہ کی کمی کیمطابق ہر اماراتی نیشنل کی کمی پر ماہانہ درہم 7,000 جرمانہ عائد کیا جائے گا۔۔
جوانا نے مزید کہا کہ کمپنیوں کو سال کے پورے 12 مہینوں کے دوران اماراتیوں کی شرح کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہوگی۔
"ایم او ایچ آر ای کمپنیوں کا اندازہ لگا رہا ہے اور ہر ماہ کی بنیاد پر جرمانے کا حساب لگا رہا ہے۔ مثال کے طور پر، اگر کوئی کمپنی جنوری، فروری اور مارچ 2023 کے مہینوں کا کوٹہ پورا کرتی ہے، لیکن اس کے بعد اپریل اور مئی میں کوٹہ سے نیچے آتی ہے، تو اپریل اور مئی 2023 کے مہینوں کے لیے جرمانے عائد کیے جائیں گے۔”
ایم او ایچ آر ای نے قبل ازیں خلیج میڈیا کو بتایا کہ اگر ایک نجی کمپنی کے ذریعہ ملازمت پر رکھا گیا متحدہ عرب امارات کا شہری استعفیٰ دیتا ہے تو فرم کو قانون کے مطابق ایمریٹائزیشن ہدف کو پورا کرنے کے لیے "فوری طور پر” اماراتی کا متبادل لینا ہوگا۔ وزارت نے زور دیا کہ اس معاملہ میں کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی ۔
ہر اس اسٹیبلشمنٹ کو غیر تعمیل تصور کیا جائے گا جو ملازم اماراتیوں کی مطلوبہ تعداد کو اگلے سال تک برقرار نہیں رکھتی ہے۔ اس صورت میں اسٹیبلشمنٹ مطلوبہ شراکت (سالانہ جرمانہ) ادا کرنے کی پابند ہوگی،” وزارت نے وضاحت کی ۔