خلیج اردو
امریکا نے افغانستان کے لئے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کے پاکستان کی سیاسی صورتحال سے متعلق بیانات پر وضاحت جاری کر دی ہے ۔
ترجمان امریکی وزارت خارجہ ودنت پٹیل نے پریس بریفنگ کے دوران وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ زلمے خلیل زاد عام شہری ہیں،ان کے بیانات ذاتی حیثیت میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ زلمے خلیل زاد کا بیان بائیڈن انتظامیہ کی نمائندگی نہیں کرتا، بیان کا امریکی خارجہ پالیسی سے تعلق نہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ تشدد، ہراسانی یا دھمکی کا سیاست میں عمل دخل نہیں، ہم سیاسی فریقین کو قانون کی عزت کرنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور عوام کو جمہوری وآئینی طریقے سے اپنے ملک کے رہنماؤں کا انتخاب کرنے دیا جائے۔
زلمے خلیل زاد نے کیا کہا تھا ؟
سابق امریکی سفارت کار زلمے خلیل زاد نے اپنے بیانات میں عمران خان کے مؤقف کی حمایت کی تھی اور کہا تھا کہ پاکستان میں الیکشن جلد کرا دیے جائیں، اس پر پاکستانی دفتر خارجہ نے بھی احتجاج کیا تھا۔
زلمے خلیل زاد نے پاکستانی سیاسی صورتحال پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کو تین بحرانوں کا سامنا ہے، یہ بحران سیاسی، اقتصادی اور سکیورٹی کے ہیں۔
سابق امریکی سفارت کارکا کہنا تھا کہ یہ سنجیدہ ، جرات مندانہ سوچ، اور حکمت عملی کا وقت ہے، سیاستدانوں کو جیلوں میں ڈالنا، پھانسی دینا، قتل کرنا غلط راستہ ہے۔
زلمے خلیل زاد نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری سے پاکستان کا سیاسی بحران مزید گہرا ہو گا، خرابی کو روکنے کے لیے جون کے اوائل میں قومی انتخابات کے لیے ایک تاریخ مقرر کریں، جو پارٹی الیکشن جیتے گی اسے عوام کا مینڈیٹ حاصل ہو گا کہ کیا کرنا چاہیے۔