خلیج اردو
تہران :ایرانی پاسداران کے سربراہ نے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے تضحیک پر مبنی خاکے بنانے والے فرانسیسی اخبار چارلی ہیبڈو کو دھمکی دی ہے کہ اس سے اس تضحیک کا بدلہ لیا جائے گا جس طرح شیطانی آیات کے لکھنے والے سلمان رشدی کی طرح مسلمان جلد یا بدیر اخبار کے لوگوں تک پہنچ جائیں گے۔
پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر حسین سلامی نے توہین آمیز خاکے شائع کرنے کی پرانی شہرت رکھنے والے چارلی ہیبڈو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تم نے بہت بڑی غلطی کی ہے، مسلمان جلد یا بدیر اس کا بدلہ لینے پہنچ سکتے ہیں۔
واضح رہے چارلی ہیبڈو نے بائیس سالہ مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد مظاہرین کی حمایت میں ایرانی سپریم لیڈر کے خاکے شائع کیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا یہ ہو سکتا ہے تم بدلہ لینے والوں کو گرفتار کر لو لیکن اس گرفتاری سے تمہارے مارے جانے والے لوگ واپس نہیں آسکیں گے۔
سلامی نے امریکہ میں پچھلے ماہ اگست کے دوران قاتلانہ حملے کا نشانہ بنائے جانے والے سلمان رشدی کا حوالہ دیا ۔ سلمان رشدی کو ایک تقریب کے دوران چاقو سے نشانہ بنایا گیا تھا۔ جس کے بعد سلمان رشدی کی آنکھ اور بازو متاثر ہوئے تھے۔
دریں اثنا چارلی ہیبڈو کے ایڈیٹرز نے اطلاع دی کہ میگزین سائبر حملے کی زد میں آ گیا ہے۔
فرانس نسل، مذہب اور سیاست پر آزادی اظہار کی حدود کو آگے بڑھانے کی تاریخ رکھتا ہے، جو یورپ کی سب سے بڑی مسلم کمیونٹی کا گھر ہے۔
یہ کئی سالوں سے دوسرے حملوں کا نشانہ رہا ہے۔ 2015 میں اسلام پسند عسکریت پسندوں نے پیغمبر اسلام کے کارٹونز کی اشاعت پر میگزین کے پیرس کے دفتر پر حملے میں 12 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔
اسلامی جمہوریہ نے ایران میں فرانس کے سفیر کو طلب کرکے خامنہ ای کی تصویر کشی کرنے والے "توہین آمیز” کارٹون پر احتجاج کیا اور اعلان کیا کہ وہ تہران میں ایک فرانسیسی ریسرچ سنٹر کو بند کر رہا ہے۔
ایک بیان میںایرانی حمایت یافتہ لبنانی عسکریت پسند گروپ حزب اللہ نے فرانسیسی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پوری قوم کے معززین پر حملہ کرنے والے اس فعل کے پیچھے کارفرما افراد کو سزا دینے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرے۔