جکارتہ: اگلے ہفتے بالی میں ہونے والے جی 20 رکن ممالک کے سربراہی اجلاس میں روسی صدر پیٹون شرکت نہیں کریں گے۔
خبررساں ادارے رائٹرز نے ایک انڈونیشین اہلکار کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ پیوٹن کی جگہ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اجلاس میں شرکت کریں گے۔
مبینہ طور پر جی 20 ممالک کے سربراہی اجلاس کے حوالے سے میزبان ملک انڈونیشیاء پر دباؤ ہے کہ وہ صدر پیٹون کو ارسال کیے گئے دعوت نامے کو منسوخ کریں۔
انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدوڈو نے فنانشل ٹائمز کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ روس کا اس سربراہی اجلاس میں خیرمقدم ہے۔ انہوں نے خدشے کا اظہار کیا کہ اس مرتبہ سمٹ بین الاقوامی کشیدگی میں "انتہائی تشویشناک” اضافہ کے زیر سایہ ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جی 20 کا مطلب سیاسی فورم نہیں ہے۔ اس کا مقصد معاشیات اور ترقی کے بارے میں ہے۔ دوسری طرف انڈونیشیا نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو بھی مدعو کیا ہے، جنہوں نے اجلاس میں شرکت کیلئے شرط رکھی ہے کہ روسی صدر کی شرکت کی صورت میں وہ سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔
امریکی صدر جوبائیڈن اور چینی صدر شی جن پنگ سمیت کئی دیگر عالمی رہنما 15 نومبر سے شروع ہونے والے سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے والے ہیں۔