خلیج اردو: افریقی ملک کونگو میں جہادی تنظیم کے مشتبہ دہشتگرد کی جانب سے چرچ میں کیے گئے دھماکے میں 5 افراد ہلاک جبکہ 15 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔
کونگو کے فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ یوگانڈا سرحد کے قریب کسیندی صوبے کے مشرقی شہر کونگولیس میں پروٹیسٹنٹ مسیحی فرقہ کے چرچ پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہاں بڑی تعداد میں لوگ اتوار کے روز عبادات میں مصروف تھے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق فوجی ترجمان نے کہا کہ شبہ ہے کہ یہ حملہ داعش سے منسلک یوگانڈا کے مسلح دہشتگرد گروہ الائیڈ ڈیموکریٹکس فورسز (اے ڈی ایف) کے دہشتگردوں کی جانب سے کیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مقامی ایڈمنسٹریٹر کا کہنا ہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے جب داعش سے منسلک دہشتگرد گروپ کی جانب سے کونگو میں کارروائیاں کی گئی ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ چرچ پر ہوئے حملے کے زخمیوں کی صورتحال دیکھ کر لگتا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد 10 تک پہنچ سکتی ہے۔
انہوں نے بتایہ کہ 1990 کی دہائی میں یوگانڈا میں قائم کی اے ڈی ایف کی جانب سے بہت پہلے ہی کسیندی صوبے میں بھی اپنی کارروائیوں کا آٖغاز کیا گیا تھا بعد ازاں فوجی آپریشن کےذریعے ان کی قلع قمع کرنے کیلئے آپریشن بھی کیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2014 سے یہ سلسلہ شروع ہو اتھا اور گزشتہ دو سالوں کے دوران مسلح گروھ کی جانب سے سیکڑوں دیہاتیوں کو بھی قتل کیا گیا ہے۔