اسلام آباد: آئی جی پنجاب نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملہ کی ایف آئی آر اندراج سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔
سپریم کورٹ نے آئی جی پنجاب کو 24 گھنٹوں میں واقعے کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کی تھی۔
گذشتہ روز عمران خان پرقاتلانہ حملے کا مقدمہ تھانہ سٹی وزیرآبادمیں اےایس آئی کی مدعیت میں درج ہوا جس میں گرفتار ملزم نوید ولد بشیر کو نامزد کیا گیا۔ایف آئی آر میں قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات کو شامل کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان دیگر قائدین کے ساتھ کنٹینرپراللہ والاچوک سےوزیرآباد آرہے تھے، تقریباً شام 4 بجےکے قریب ملزم نوید نے کنٹینر کے بائیں جانب سے پستول سے فائرنگ کر دی۔
شہری معظم گولی لگنےسےدم توڑگیا، چیئرمن پی ٹی آئی عمران خان سمیت محمد احمد چٹھہ، حمزہ الطاف سمیت 11 معلوم اور کچھ نامعلوم زخمی ہوئے۔
دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف نے عمران خان پر قاتلانہ حملے کی پولیس مدعیت میں درج ایف آئی آر مسترد کردی۔
رہنما پی ٹی آئی فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ پہلے واقعے کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کی، اب پولیس کی مدعیت میں اپنی مرضی کی ایف آئی آر درج کرائی،سارا نظام ایکسپوز ہوگیا ہے۔