خلیج اردو
اسلام آباد: پاکستان میں سنیئر صحافی ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کیلئے تشکیل دیئے گئے جوڈیشل کمیشن سے متعلق جسٹس (ر) شکورپراچہ نے کمیشن کی سربراہی سےمعذرت کرلی۔ ان کا کہنا ہے کہ شہید صحافی کی والدہ نے کمیشن پرعدم اطمینان کا اظہارکیا یے جس کے بعد حق نہیں پہنچتا کہ میں کمیشن کی سربراہی کروں۔
اپنے بیان میں جسٹس (ر) شکورپراچہ نے کہا ہے کہ وفاق کوآگاہ کردیا کہ شہید کی والدہ نے کمشین پرعدم اطمینان کا اظہارکیا ہے۔ شہید کی والدہ نے چیف جسٹس پاکستان کوانصاف کیلئے درخواست بھی دی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کمیشن میں نامزد ایک ممبرپہلےسے نیروبی کا دورہ کرچکے ہیں اور پہلے سے تفتیش کا حصہ بنے والا شخص قانونی طورپرکمیشن کا حصہ نہیں بنانا چاہیے۔ میڈیا نمائندے کا بھی کمیشن میں ہونا ضروری ہے تاکہ انصاف ہوتا نظرآئے۔ جسٹس (ر) شکورکا کہنا ہے کہ وزیراعظم سے متفق ہوں کہ چیف جسٹس کیس میں کمیشن بنائیں۔
وزیراعظم شہبازشریف نے لاہورہائی کورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ عبدالشکورکی سربراہی میں تین رکنی کمیشن تشکیل دیا تھا۔ ایڈیشنل آئی جی پولیس ڈاکٹرعثمان انوراورڈپٹی ڈائریکٹرآئی بی عمرشاہد حامد کمیشن میں شامل تھے۔ کمیشن نےسینئرصحافی ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کے بعد 30 یوم کےاندراپنی رپورٹ وفاقی حکومت کوپیش کرنا تھی۔
وزارت داخلہ کی تشکیل دورکنی کمیٹی ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کےلیے کینیا میں موجود ہے۔ تحقیقاتی ٹیم میں ڈائریکٹرایف آئی اے اطہروحیداورڈائریکٹرآئی بی عمرشاہد شامل ہیں۔
یاد رہے کہ 22 اور 23 اکتوبر کی درمیانی شب کینیا میں موجود صحافی ارشد شریف کو گاڑی میں جاتے ہوئے کینین پولیس نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔