پاکستانی خبریں

سینما عوام کی تفریح ہے، عیاشی نہیں ہونی چاہیے، ابو علیحہ

خلیج اردو
لاہور:فلم ساز ابو علیحہ نے کہا ہے کہ سینما عام آدمی کی تفریح ہے، دانشوروں کی نہیں جن کے اپنے صوبے میں ایک بھی سینما موجود نہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستانی فلم انڈسٹری ختم ہو چکی ہے۔

انہوں نے سینما مالکان کے رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سینما کے سیٹھ کا مؤقف ہے کہ اگر بھارتی فلمیں نہیں لگائیں تو وہ سینما بند کر دیں گے، لیکن وہ ٹکٹ کی قیمت کم کرنے کو تیار نہیں کیونکہ عام آدمی کا ایئرکنڈیشنڈ ہال میں بیٹھنا انہیں پسند نہیں۔

ابو علیحہ کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں متوازی سینما سستے ٹکٹس پر ہی چلتا ہے۔ بھارت میں بڑی فلمیں جیسے ’اینیمل‘، ’چھاوا‘، ’جوان‘ اور ’سٹری 2‘ کم قیمت یعنی 199 روپے کے ٹکٹس پر بھی دکھائی گئیں تاکہ زیادہ سے زیادہ ناظرین سینما کا رخ کریں۔

انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان میں بھی سینما کا ٹکٹ 250 روپے ہوتا تو ’مداری‘، ’جان‘ اور ’لال کبوتر‘ جیسی شاہکار فلمیں نہ صرف اپنی لاگت سے دوگنا کماتیں بلکہ اس طرز کی مزید درجنوں فلمیں بننا شروع ہوتیں۔

ابو علیحہ نے تجویز دی کہ بھارتی فلمیں لگانے میں کوئی حرج نہیں لیکن سینما کا ٹکٹ کم رکھا جائے تاکہ ایلیٹ کلاس کے ساتھ عام آدمی بھی سینما میں فلم دیکھنے جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ سینما جانا ایک عادت ہونی چاہیے، اسے عیاشی مت بنائیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button