پاکستانی خبریں

50 سے 100 دہشت گرد اکٹھے کیسے ہوئے، بی ایل اے کا مسافروں کو یرغمال بنانا قابل مذمت ہے: اپوزیشن لیڈر عمر ایوب

خلیج اردو
اسلام آباد: پاکستان کی قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بی ایل اے کے مسافروں کو یرغمال بنانے کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 50 سے 100 دہشت گرد اکٹھے کیسے ہوئے اور انہیں کس نے اکٹھا ہونے دیا۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے چند کارکنان جمع ہوں تو پولیس کارروائی کرتی ہے، لیکن دہشت گردوں پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی۔

عمر ایوب نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے پاکستان کی علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے بانی پی ٹی آئی اور پارٹی کارکنوں کی جانب سے واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ ہم اپنے سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑے ہیں اور دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

اپوزیشن لیڈر نے اپنے خلاف قانونی کارروائی پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ انہیں آئی جی لیگل کے سامنے پیش ہونے کا سمن ملا ہے، اور سوال کیا کہ "آپ ہوتے کون ہیں سمن کرنے والے؟” انہوں نے موجودہ حالات کو "غیر اعلانیہ مارشل لاء” قرار دیا۔

عمر ایوب نے بلاول بھٹو زرداری پر الزام لگایا کہ انہوں نے وفاق سے 9 ارب روپے لے کر سندھ کے عوام کے حقوق کا سودا کر دیا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی نے دریائے سندھ پر نہروں کے منصوبے کے خلاف قرارداد تیار کر لی ہے اور کہا کہ چھوٹے صوبوں کی رضامندی کے بغیر یہ منصوبہ قابل قبول نہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button