
خلیج اردو
اسلام آباد:پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں دہشتگردی کے واقعے پر پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانا غیر ذمہ دارانہ اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو اور حکومت پاکستان نے اس واقعے کی فوری مذمت کی، مگر اس کے باوجود بھارت کی مودی سرکار نے سنگین اور بے بنیاد الزامات عائد کیے جنہیں مسترد کیا جاتا ہے۔
شازیہ مری نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے جو خطے میں امن کی خواہاں ہے، جبکہ بھارت پاکستان فوبیا کا شکار ہے اور اس کی انتہا پسند سوچ اب پوری دنیا کے سامنے آ چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار جانوں کی قربانی دی اور ہم کسی کے خلاف جارحیت کا سوچ بھی نہیں سکتے۔
انہوں نے بھارتی میڈیا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ سنسنی خیزی پھیلا رہا ہے اور جھوٹ پر مبنی رپورٹس نشر کر رہا ہے۔ شازیہ مری نے کہا کہ شکر ہے ہمیں بھارتی چینلز دیکھنے کی ضرورت نہیں، جہاں اینکرز چیخ چیخ کر جھوٹ بولتے ہیں اور حقیقت چھپاتے ہیں۔ انہوں نے بھارتی نام نہاد سیکولرزم اور میڈیا کی غلامی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
پیپلز پارٹی کی رہنما نے کہا کہ کل بلاول بھٹو نے سکھر جلسے میں بھارت کی مذمت کی اور واضح کیا کہ پاکستان نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ جب بلاول وزیر خارجہ تھے تو وہ عالمی کانفرنسز میں امن کا پیغام لے کر شریک ہوئے۔ شازیہ مری نے مزید کہا کہ بھارت کی غربت، آبادی اور بنیادی سہولیات کی کمی پر خود ان کے رہنماؤں نے اقوام متحدہ میں بات کی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایٹمی قوت ہے، شہید ذوالفقار علی بھٹو نے بھارتی عزائم کو بھانپتے ہوئے ملک کو ایٹمی طاقت بنایا۔ شازیہ مری نے سکھ یاتریوں کے حالیہ دورہ پاکستان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شاید عوامی محبت بھارت کو پسند نہیں آئی، اور اسی تناظر میں سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے جیسے غیر منصفانہ اقدامات کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم انڈین ایگریشن کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، اور انڈس واٹر ٹریٹی میں ترمیم صرف باہمی رضامندی سے ہی ممکن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم صاف دل کے لوگ ہیں اور اپنی سرحدوں پر اپنے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔