پاکستانی خبریں

اسلام آباد:سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ جج کیخلاف ایک بار کارروائی شروع ہو جائے تو استعفیٰ دینے سے ختم نہیں ہوسکتی، عدالت عظمی نے ریٹائر یا مستعفی ججز کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی سے متعلق محفوظ فیصلہ چار، ایک سے سنادیا۔

خلیج اردو
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ جج کیخلاف ایک بار کارروائی شروع ہو جائے تو استعفیٰ دینے سے ختم نہیں ہوسکتی، عدالت عظمی نے ریٹائر یا مستعفی ججز کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی سے متعلق محفوظ فیصلہ چار، ایک سے سنادیا۔

جج کیخلاف مس کنڈکٹ کی کارروائی ایک بار شروع ہو جائے تو چاہے وہ استعفیٰ ہی کیوں نہ دے دے، کارروائی جاری رہے گی،سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا،جسٹس امین الدین کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

 

سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججوں کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی سے متعلق کیس کا فیصلہ سنا یا،،، جس میں کہا گیا تھا کہ ریٹائرڈ یا مستعفی ججز کیخلاف سپریم کورٹ جوڈیشل کونسل کارروائی جاری رکھ سکتی ہے یا نہیں؟

 

سپریم کورٹ نے فیصلہ 1-4 کی اکثریت سے سنایا اور وفاقی حکومت و دیگر کی اپیلیں منظور کرلیں،،، جسٹس حسن اظہر رضوی نے فیصلے سے اپیل زائد المیعاد ہونے کی حد تک اختلاف کیا ہے۔

 

مختصر فیصلے میں مزید کہا کہ مستعفی جج کے خلاف کارروائی جاری رکھنا جوڈیشل کونسل کا اختیار ہوگا، ،، ریٹائرڈ ججز کیخلاف زیرالتوا شکایات پر کارروائی کرنا یا نہ کرنا سپریم جوڈیشل کونسل کی صوابدید ہے،،، وفاقی حکومت کی اپیل جزوی طور پر منظور کی جاتی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے عافیہ شہر بانو کیس میں قرار دیا تھا کہ آرٹیکل 209 کی کارروائی ریٹائرڈ جج کیخلاف نہیں ہوسکتی۔

 

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button