
خلیج اردو آن لائن:
پاکستانی حکام کی جانب سے پیر کے روز اعلان کیا گیا ہے کہ فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کے لیے احتجاج کرنے والے تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان نے 11 پولیس افسران کو یرغمال بنایا گیا تھا جنہیں آج رہا کر دیا گیا ہے۔
ان افسران کو گزشتہ روز لاہور میں تحریک لبیک اور پولیس کے درمیان ہونے والی پر تشدد جھڑپوں کے دوران یرغمال بنایا گیا تھا۔
وزیر داخلہ شیخ رشید کی جانب سے پیر کے روز بتایا گیا ہے کہ حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان مذاکرات کے بعد "یرغمال بنائے گئے 11 افسران کو رہا کر دیا گیا ہے”۔
مزید برآں، شیخ رشید کی جانب سے ٹوئیٹر پر جاری کردہ ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ "تحریک لبیک کے ساتھ مذاکرات کے عمل شروع ہوگیا ہے جس کے پہلا مرحلہ کامیابی سے مکمل ہوگیا ہے”۔
تحریک لبیک پاکستان کے سربراہان کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز کے پولیس آپریشن کے دوران ٹی ایل پی کے متعدد کارکنان زخمی اور کئی ایک جانبحق ہوئے ہیں۔ جبکہ گزشتہ روز پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ ٹی ایل پی کے کارکنان نے لاہور کے نواں کوٹ تھانے پر حملہ کیا اور ایک ڈٰی ایس پی کو یرغمال بنایا۔ جس کے بعد پولیس نے جوابی کاروائی کی ہے۔
یاد رہے کہ تحریک لبیک پاکستان ایک دائیں بازو کو مذہبی جماعت ہے جو گزشتہ ایک ہفتے سے اپنے سربراہ کی گرفتاری کے بعد سے احتجاج کر رہی ہے۔ اس احتجاج کے دوران تحریک لبیک پاکستان کے متشدد کارکنان نے متعدد پولیس والوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کچھ پولیس والے شہید ہوئے ہیں۔ ان پر تشدد واقعات کے بعد حکومت پاکستان نے تحریک لبیک پر پابندی عائد کر دی ہے۔
Source: Khaleej Times