پاکستانی خبریں

اسلام آباد: سینٹ اجلاس میں 8 فروری کے انتخابات میں گرما گرم بحث ہوئی، تحریک انصاف، جماعت اسلامی اور نیشنل پارٹی نے انتخابات کو جعلی اور دھاندلی زدہ قرار دے دیا

خلیج اردو
اسلام آباد: سینٹ اجلاس میں 8 فروری کے انتخابات میں گرما گرم بحث ہوئی، تحریک انصاف، جماعت اسلامی اور نیشنل پارٹی نے انتخابات کو جعلی اور دھاندلی زدہ قرار دے دیا،مشاہد حسین سید نے نوازشریف کو مشورہ دیا کہ وہ وزارت عظمی پیپلزپارٹی کے حوالے کردیں،،، ساتھ ہی بانی پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کردیا۔

 

سینیٹ اجلاس میں عام انتخابات پر گرماگرم بحث،،، ارکان کے کھل کر رائے کا اظہار کیا،،، نیشنل پارٹی کے طاہر بزنجو نے انتخابات کو متنازعہ ترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے دھاندلی زدہ انتخابات کے نتیجے میں سیاسی اور معاشی استحکام نہیں آئے گا، چیف الیکشن کمشنر کو گرفتار کرکے آئین شکنی کا مقدمہ چلایا جائے۔

 

پی ٹی آئی کے علی ظفر نے کہا کہ یہ جمہوریت کے ساتھ ظلم ہے ، جب بھی عوام کا مینڈیٹ چوری کیا گیا،،، تو انارکی پیدا ہوتی ہے، جس کو عوام نے مینڈیٹ دیا ہے اس کو حکومت بنانے دیں۔

 

جماعت اسلامی کے مشتاق احمد نے چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔پی ٹی آئی کے ولید اقبال نے کہا کہ انٹرنیٹ کی بندش اور انتخابی نتائج میں تاخیر پر الیکشن کمیشن کو جواب دہ بنانا ہوگا۔

مسلم لیگ ن کے عرفان صدیقی نے کہا کہ 2013 میں 35پنکچرز کا نعرہ تھا،،، آج کا نعرہ فارم 45 کا ہے۔

 

پیپلزپارٹی کے تاج حیدر نے کہا کہ فارم 45 انتخابی عمل کی جان ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو چاہے انتشار کا راستہ اختیار نہ کریں۔

مشاہد حسین سید نے بانی پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کردیا۔ کہا تین بڑی جماعتوں کے درمیان نفرت ختم کرکے ہم آہنگی پیدا کیے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، سب سے زیادہ ذمہ داری نواز شریف پر عائد ہوتی ہے کہ وہ آگے بڑھے اور دوریاں ختم کرنے کیلئے کردار ادا کریں

 

سینیٹر عون عباس کی تقریر کے دوران لیگی سینیٹر افنان اللہ کھڑے ہوئے اور پی ٹی آئی پر تنقید شروع کردی جواب میں پی ٹی آئی کے سینٹرز نے بھی نعرے بازی کی۔

 

سینیٹر علی ظفر نے پی ٹی آئی کے سینیٹر اعجازچودھری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی قرارداد بھی پیش کر دی۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button