خلیج اردو: متحدہ عرب امارات میں چار کارکنوں کو جو اپنے کام کی جگہ سے بجلی کی تاریں چوری کرنے کے مجرم ثابت ہوئے تھے انکو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے آجر کو 150,000 تاوانی رقم ادا کریں۔
ابوظہبی کی فیملی اینڈ سول ایڈمنسٹریٹو کیسز کورٹ نے چار ایشیائی کارکنان کو کمپنی کو رقم بطور معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا۔
سرکاری عدالتی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ کمپنی نے ایشیائی افراد کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اسے درپیش اخلاقی اور مادی نقصانات کے معاوضے میں 151,000 درہم ادا کریں۔
فرم نے کہا کہ یہ افراد ابوظہبی میں کمپنی کے گودام میں کام کر رہے تھے جب انہوں نے درجنوں بجلی کی تاریں چرا لیں جو وہاں پہنچائی گئی تھیں۔ یہ لوگ گودام کی حفاظت کے ذمہ دار تھے۔
ابوظہبی کی فوجداری عدالت نے پہلے انہیں چوری کا مجرم قرار دیا تھا اور ہر ایک پر 20,000 درہم جرمانہ عائد کیا گیا۔ اس کے بعد کمپنی نے ان افراد کے خلاف دیوانی مقدمہ دائر کر کے معاوضے کا مطالبہ کیا۔
تمام فریقین سے سننے کے بعد، سول کورٹ کے جج نے ایک فیصلہ جاری کیا، جو فوجداری عدالت کی جانب سے پہلے سنائی گئی سزا پر مبنی ہے، جس میں کارکنوں کو پابند کیا گیا کہ وہ مشترکہ طور پر فرم کو 150,000 درہم ادا کریں تاکہ وہ مالک کو ہونے والے نقصانات کا معاوضہ ادا کرسکیں۔
کارکنوں کو اپنے آجر کے قانونی اخراجات کی ادائیگی کا بھی حکم دیا گیا ۔