خلیج اردو
دبئی: ایک ویزہ سروس کی جانب سے ایک صارف کو وعدہ کے باوجود سروس فراہم نہ کرنے پر صارف اسے عدالت لے گیا۔ مدعی کا کہنا تھا کہ کمپنی نے اسے چکمہ دیا، نہ ویزہ دیا اور نہ ہی ایڈوانس لی گئی رقم واپس کرائی گئی۔
عدالت کی جانب سے ایک ویزا سروسز کمپنی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایک رہائشی کو 5,775 درہم واپس ادا کرے کیونکہ وہ صارف کیلئے کینیڈا کا ورک پرمٹ حاصل کرنے میں ناکام رہتا ہے۔
نوجوان نے ابوظہبی کی فیملی اینڈ سول ایڈمنسٹریٹو کلیمز کورٹ میں فرم کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا، جس میں فرم کی جانب سے رقم لینے کے باوجود کینیڈا کا ورک پرمٹ حاصل کرنے میں ناکامی پر 13,000 درہم کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
متائثرہ شخص نے کہا کہ اس نے اس فرم سے معاہدہ کیا کہ اسے کینیڈا کا اجازت نامہ حاصل کیا جائے کیونکہ اس نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے امیگریشن کی خدمات فراہم کیں اور مغربی ممالک کے لیے ویزا جاری کیا۔
اس نے نوٹ کیا کہ اس نے پوری رقم کمپنی کے مالک کو دے دی اور 5775 درہم کی رسید حاصل کی، جو کیش کا حصہ تھی۔ اس شخص نے بتایا کہ کمپنی کے مالک نے اسے باقی کیش کی رسید دینے سے انکار کر دیا تھا۔
مدعی نے مزید کہا کہ رقم وصول کرنے کے بعد کمپنی کے مالک نے اسے چکمہ دینا شروع کر دیا اور اس نے اس کے لیے ویزا حاصل نہیں کیا۔ اس نے اپنی رقم واپس کرنے سے بھی انکار کردیا جس کی وجہ سے اسے مالک کو عدالت میں لے جانا پڑا۔
تمام فریقین سے سننے کے بعد، جج نے فرم کو حکم دیا کہ وہ مدعی کو 5,775 درہم واپس کرے کیونکہ وہ اس کے لیے ورک پرمٹ ویزا حاصل کرنے میں ناکام رہی جیسا کہ انہوں نے معاہدے میں اتفاق کیا تھا۔
عدالت نے عدم ثبوت کی بنا پر مدعی کے دیگر دعووں کو مسترد کر دیا۔ اس نے اس بات کی تصدیق کے لیے رسیدیں پیش نہیں کیں کہ اس نے کمپنی کے مالک کو نقد رقم ادا کی تھی۔ فرم سے کہا گیا ہے کہ وہ مدعی کے قانونی اخراجات ادا کرے۔