متحدہ عرب امارات

دبئی: آموں کا موسم شروع، ’پھلوں کا بادشاہ‘ صرف 10 درہم فی کلو سے دستیاب

خلیج اردو
دبئی:دبئی کے واٹر فرنٹ مارکیٹ میں گرمیوں کی آمد کے ساتھ ہی آموں کا طوفان آ گیا ہے، جہاں 10 درہم فی کلو سے لے کر نایاب اقسام کے مہنگے آم بھی دستیاب ہیں۔ شہر بھر سے رہائشی بڑی تعداد میں صرف آم خریدنے کے لیے مارکیٹ کا رخ کر رہے ہیں۔

دبئی کی رہائشی فرح خان، جو اپنے شوہر کے ساتھ ابتدائی خریداری کے لیے آئی تھیں، کہتی ہیں کہ "ہمارے لیے گرمیوں کا مطلب ہی آم ہیں۔ میرے بچے آم کے دودھ شیک کے دیوانے ہیں جبکہ میرے شوہر نمک اور مرچ کے ساتھ کٹے ہوئے آم پسند کرتے ہیں۔ اب گھر میں آموں کی دیوانگی چھائی ہوئی ہے۔”

ال نہضہ کے رہائشی محمد عاشق، جو ایک سیلز ایگزیکٹو ہیں، ہر سال آموں کے موسم کا بے چینی سے انتظار کرتے ہیں۔ "میرے گاؤں میں آموں کے باغات ہیں، اور بچپن میں سارا دن آم ہی کھاتا تھا۔ واٹر فرنٹ مارکیٹ میں تازہ پھل اور مناسب قیمتیں ہی مجھے یہاں لاتی ہیں،” انہوں نے کہا۔

واٹر فرنٹ مارکیٹ میں اس وقت بھارت، پاکستان، یمن، تھائی لینڈ، پیرو اور کولمبیا سے آئے ہوئے 20 سے زائد اقسام کے آم دستیاب ہیں۔ ان میں الفانسو، کیسر، ہنی، ٹوٹاپوری، دسہری، نیم ڈوک مائی، لینگرہ اور بگنپلی جیسے مقبول اقسام شامل ہیں۔

اس وقت آموں کی قیمتیں درج ذیل ہیں:

  • یمنی آم (سب سے سستا): 10 درہم فی کلو

  • الفانسو: 45 درہم فی ڈبہ (12 بڑے آم)، 35-40 درہم (15 درمیانے آم)

  • پیروویائی آم (سب سے بڑے): 35 درہم فی کلو یا 90-110 درہم فی ڈبہ (4-5 کلو)

  • کولمبین منی آم (نایاب): 90-100 درہم فی ڈبہ

  • کمبوڈیائی و چینی آم: 18 درہم فی کلو

فروٹ سیکشن میں کام کرنے والے ویزد علی کے مطابق، "موسمِ آم میں یہاں رش دوگنا ہو جاتا ہے۔ بہت سی فیملیز صرف آم خریدنے آتی ہیں اور کلو نہیں بلکہ ڈبوں کے حساب سے لیتی ہیں۔”

دوسرے دکاندار محمد نجیب کا کہنا ہے کہ "یہ صرف ایک پھل نہیں، بلکہ لوگوں کی یادوں اور جذبات کا حصہ ہے۔ کئی گاہک ہمیں بچپن کی چھت پر آم کھانے کی کہانیاں سناتے ہیں۔”

انھوں نے مزید بتایا کہ آئندہ دنوں میں مزید اقسام مارکیٹ میں آئیں گی اور قیمتوں میں کمی کا بھی امکان ہے، کیونکہ سپلائی میں اضافہ ہوگا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button