
خلیج اردو
23 اپریل 2021
دبئی : متحدہ عرب امارات نے 100 ملین کھانوں کی خیرات کرنے سے متعلق مہم کیلئے عطیات 10 دنوں میں مکمل کر لیں۔ یہ خوراک تیس ممالک میں رمضان کے مقدس مہینے میں تقسیم ہوگی۔
ابھی تک 185 ہزار عطیہ کنندہ نے مدد کرکے 10 دنوں میں 100 کھانوں کا ٹارگٹ حاصل کر لیا ہے۔اس میں 11 ملین درہم ویب سائیٹ کی مدد سے اور 40 ملین کو بنک کی مدد سے ٹرانسفر کیا گیا ہے۔
ملک کی 100 ملین کھانوں رمضان مہم کا مقصد 30 ممالک میں ضرورتمند برادریوں کو کھانے کے پارسل مہیا کرنا ہے اور یہ مہم 10 دن میں اپنے ہدف کو عبور کرچکا ہے اور بڑے پیمانے پر چندہ جمع کرنے کے ساتھ ساتھ مزید آگے بڑھ رہا ہے۔
اس مہم نے 100 ملین سے زائد رقم اکٹھی کی ہے جو 100 ملین سے زیادہ کھانوں کی فراہمی کے مترادف ہے۔
متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم اور دبئی کے حکمرن شیخ محمد بن راشد المکتوم کی ہدایات پر بن راشد المکتوم گلوبل انیشییٹوز (MBRGI) کے زیر اہتمام یہ مہم اپنے اہداف کے حصول کے بعد بھی جاری رہے گے۔ ایم بی آر جی آئی کے ایک اعلی عہدیدار نے خلج ٹائمز کو بتایا کہ پورے مقدس مہینے میں اور موصول ہونے والے عطیات پر کو دیکھ کر اس پروگرام میں زیادہ توسیع کی جاسکتی ہے۔
محمد بن راشد المکتوم گلوبل انیشی ایٹوز آفس کی ڈائریکٹر سارہ النعمی نے خلج ٹائمز کو بتایا کہ اگرچہ ہم اپنے ہدف کے 100 فیصد تک پہنچ چکے ہیں لیکن ہم یہاں نہیں رکیں گے۔ ۔ ہمیں متعدد افراد کی جانب سے دل دہلا دینے والا جواب موصول ہوا ہے جنہوں نے اپنی ویب سائٹ اور ایس ایم ایس کے ذریعے اپنے عطیات دے کر اس مہم کا بھرپور جواب دیا ہے لیکن سب سے بڑا چندہ متحدہ عرب امارات میں کارپوریٹ اداروں (عوامی اور نجی دونوں) کی طرف سے ملا ہے۔
متحدہ عرب امارات کے اندر اور باہر کاروباری افراد اور کمپنیوں سے بڑے پیمانے پر عطیات جمع ہورہے ہیں جب سے غذائی پارسل کی فراہمی کیلئے 11 اپریل کو یہ رمضان مہم شروع کی گئی ہے جس سے غریب اور نادار کمیونٹیز کو اپنا کھانا تیار کرنے کا اختیار ملتا ہے۔
Source : Khaleej Times