خلیج اردو
تہران : سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے سکولوں کی طالبات کو زہر دینے کی مشتبہ لہر کو ’ ناقابل معافی جرم ‘ قرار دیا ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق طالبات کو زہر دینے کے معاملے پر اپنے ایک بیان میں آیت اللہ خامنہ ای نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سنجیدگی سے اس مسئلے کا پیچھاکریں۔
تہران میں ایک تقریب کے دوران ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ زہر دینا ایک سنگین اور ناقابل معافی جرم ہے، ان واقعات میں جو کوئی مجرم قرار پایا گیا اسے سزا سنائی گئی تو اس کی سزا کی معافی نہیں ہو گی۔
دوسری جانب ایرانی عدلیہ کے سربراہ غلام حسین محسنی ایجی نے کہا ہے کہ زہر کے معاملے میں جھوٹ پھیلانے والوں اور رائے عامہ میں خلل ڈالنے والوں کو طلب کرنے کے لیے ہر صوبے میں خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں گی اور اس میں ملوث افراد کو موت کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
نومبر سے لے کر اب تک درجنوں سکولوں میں 1,000 سے زیادہ لڑکیاں نامعلوم بیماریوں سے متاثر ہوئی ہیں جبکہ صرف اتوار کو کم از کم 15 شہروں اور قصبوں میں طالبات کو زہر دینے کے واقعات رپورٹ ہوئے۔
حکام کے مطابق کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی لیکن انہوں نے ایران مخالف عناصر پر الزام لگایا ہے کہ وہ ایرانی حکومت کو کمزور کرنے کے لیے مشتبہ زہر کا استعمال کر رہے ہیں۔
ایرانیوں کے مطابق لڑکیوں کے سکولوں کو سخت گیر عناصر کی طرف سے نشانہ بنایا جا رہا ہے تاکہ انہیں تعلیم حاصل کرنے سے روکا جا سکے۔