خلیج اردو
امریکہ :امریکی عدالت نے فیصلہ سنایا ہے کہ نائن الیون کے متاثرین افغان مرکزی بینک کے5 اعشاریہ 3ارب ڈالر فنڈز ضبط نہیں کر سکتے۔
نیویارک کی عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نائن الیون حملے کی قیمت افغانستان، افغان عوام کو نہیں بلکہ طالبان کو ادا کرنی چاہیے، افغان مرکزی بینک کے فنڈز ضبط کرنےکا مطلب طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنا ہو گا۔
نیویارک کی ساؤدرن ڈسٹرکٹ کی عدالت کے جج جارج ڈینیئلز نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے مرکزی بینک کے فنڈز ضبط کرنا وفاقی عدالتوں کے دائرہ اختیار میں نہیں۔
یاد رہے کہ نیویارک میں 11 ستمبر 2001 میں ہونے والے حملے میں 2900 سے زائد افرادہلاک ہوئے تھے۔
نیویارک کی عدالت نے 2012 میں فیصلہ دیا تھا کہ طالبان، القاعدہ اور دیگر تنظیمیں نائن الیون کی ذمہ دار ہیں، وہ نائن الیون متاثرین کو ہرجانہ ادا کریں جبکہ نائن الیون حملے کے متاثرین نے امریکی بینکوں میں پڑے افغان حکومت کے پیسوں سے ہرجانےکا مطالبہ کیا تھا۔
جج کا فیصلہ ان لوگوں کے لیے ایک شکست ہے جنہوں نے نیویارک میں فیڈرل ریزرو بینک میں افغانستان کے مرکزی بینک کے 7 بلین ڈالر کے فنڈز منجمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
متاثرین کے معاوضے کے لیے دلائل دینے والے ایک وکیل لی وولوسکی نے کہا، "یہ فیصلہ 9/11 کی کمیونٹی کے 10,000 سے زیادہ افراد کو طالبان سے معاوضہ وصول کرنے کے حق سے محروم کر دیتا ہے۔” "ہمیں یقین ہے کہ یہ غلط فیصلہ کیا گیا ہے اور اپیل کریں گے۔”