عالمی خبریں

اسرائیل کے غزہ پر وحشیانہ حملے جاری، بچوں سمیت مزید 59 فلسطینی شہید، انسانی بحران سنگین تر

خلیج اردو
غزہ: اسرائیلی جارحیت تھمنے کا نام نہیں لے رہی، غزہ پر تازہ ترین فضائی حملوں میں بچوں سمیت مزید 59 فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے۔ جبالیہ کے علاقے میں ایک گھر پر کی گئی بمباری میں ایک ہی خاندان کے 12 افراد شہید ہو گئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل غزہ کی گنجان آباد شہری آبادی پر دو ہزار کلوگرام وزنی بم برسا رہا ہے، جس سے نہ صرف جانی نقصان بڑھ رہا ہے بلکہ رہائشی عمارتیں مکمل طور پر ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے مسلسل آٹھویں ہفتے غزہ کی سرحدی گزر گاہوں کی ناکہ بندی جاری ہے، جس کے باعث طبی سامان، خوراک اور ایندھن کی ترسیل مکمل طور پر بند ہے۔ اس صورت حال نے غزہ کو شدید انسانی بحران سے دوچار کر دیا ہے، جہاں اسپتالوں میں ادویات ناپید اور زخمیوں کے علاج کی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔

اس دوران حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے ایک بار پھر اسرائیلی فوج پر حملہ کرتے ہوئے ایک ٹینک ڈرائیور کو ہلاک اور تین فوجیوں کو شدید زخمی کر دیا۔ حملہ آور محفوظ طریقے سے واپس جانے میں کامیاب ہو گئے۔ یہ حملہ اسی علاقے میں چند روز قبل ہونے والے ایک اور حملے کے بعد ہوا، جس میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک اور سات زخمی ہوئے تھے۔

غزہ کی صورت حال دن بہ دن ابتر ہوتی جا رہی ہے، جب کہ عالمی برادری کی خاموشی پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button