
خلیج اردو: روسی اپوزیشن لیڈر الیکسی ناوالنی نے کہا ہے کہ وہ جیل میں قرآن کا مطالعہ کرنا چاہتے ہیں۔ جیل حکام انہیں قرآن کا نسخہ مہیا نہیں کر رہے۔
عالمی نیوز ایجنسی ’’اے پی‘‘ کی رپورٹ کے مطابق روسی اپوزیشن لیڈر اور صدر ولادیمیر پوٹن کے ناقد الیکسی ناوالنی کا کہنا ہے کہ ”میں نے قید کے دوران جو کئی کام کرنے کا ارادہ کیا تھا اُن میں سے ایک اہم ترین کام قرآن کا تفصیلی مطالعہ ہے، یہ اس لیے ہے کہ قران کے مطالعے سے خود میں بہتری لانے کی کوشش میں ہوں۔‘‘’مجھے اندازہ ہوا ہے کہ میرے لیے قرآن کا مطالعہ ضروری ہے۔ میں روس کے غیر مسلم سیاستدانوں میں سے سب سے زیادہ قرآن کو جاننے والا بننا چاہتا ہوں۔‘‘
الیکسی ناوالنی نے کہا کہ وہ قران کا نسخہ مہیا نہ کرنے پر جیل کے سربراہ کے خلاف مقدمے کے لیے ایک مزید درخواست دے دی ہے۔ ’’اے پی‘‘ نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی بتایا ہے کہ اس وقت ناوالنی نے جیل میں بھوک ہڑتال بھی کر رکھی ہے۔
چوالیس سالہ ناوالنی روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے سب سے بڑے ناقد ہیں۔ انہیں جنوری میں جرمنی سے ماسکو آنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ فروری میں ایک روسی عدالت نے ناوالنی کو ملکی قوانین کی پاسداری نہ کرنے کے الزام میں ڈھائی برس قید کی سزا سنائی تھی۔ ناوالنی ان الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔ ان کے مطابق یہ کارروائیاں ان کو خاموش کروانے کے لیے کی جا رہی ہیں۔