خلیج اردو
ترکیہ :روس اور یوکرین چالیس قیدیوں کے تبادلےپر رضا مند ہو گئے ہیں۔ اس حوالے سے طرفین نے انقرہ میں ملاقات کی ۔ دونوں ملکوں کے وفود نے انقرہ میں منعقدہ عالمی محتسب کانفرنس کے دوران ملاقات کی ۔
روسی حقوق انسانی کی محتسب تاتیانا موسکال کووا نے یوکرینی ہم منصب دیمترو لوبی نیتس سے ملاقات کے بعد بتایا کہ ہمارے درمیان چالیس جنگی قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
ملاقات کے بعد موسکال کووا نے ترک پارلیمانی اسپیکر مصطفی شان توپ سے ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے ترک محتسبان پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا ۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جنگی قیدیوں کا یہ تبادلہ ترکیہ کے کسی مناسب مقام پر ہو سکتا ہے البتہ اس کی مزید تفصِلات بتانے سے گریز کیا ۔ روسی حکام کا کہنا ہے کہ قیدیوں کے تبادلے سے متعلق مذاکرات جاری رہیں گے۔
ماسکلکووا نے صحافیوں کو بتایا کہ "یہ بہت اہم ہے کہ یوکرین اور روس کے محتسب، سفارتی تعلقات کی عدم موجودگی میں (دونوں ممالک کے درمیان)لوگوں کی مدد کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے لبنیٹس نے کہا ہونے والا تبادلہ ایک وسیع تر انتظامات کا حصہ تھا جس کے ذریعے دونوں فریق باقاعدگی سے قیدیوں کا تبادلہ کرتے ہیں لیکن اس بات پر زور دیا کہ انہوں نے کسی سرکاری معاہدے پر دستخط نہیں کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی معاہدے پر دستخط نہیں کریں گے لیکن ہمارا یوکرین کے محتسب اور روسی فیڈریشن کے محتسب کے درمیان سیدھا رابطہ ہے۔لبنیٹس نے مزید کہا کہ یوکرائنی فریق نے دیگر مسائل کے علاوہ جنیوا کنونشن کی مبینہ روسی خلاف ورزیوں پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
اس سے قبل موسکالکووا نے ٹیلی گرام کہا تھا کہ اس نے اور لبنیٹس نے دو طرفہ لاپتہ فوجیوں کے معاملے اور شہری انسانی مسائل پر بھی بات چیت کی ہےاور مزید اس مسئلے پر بھی سیر بحث گفتگو ہوئی کہ یوکرائنی شہری جو روس میں رشتہ داروں سے ملنے جانا چاہتے ہیں، ان کی مدد کی جائے اور ان کے لئے راہ ہموار کی جائے ۔