خلیج اردو
اسلام آباد:اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ2 میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور بشری ٰبی بی کے جسمانی ریمانڈ میں دس روز کی توسیع کر دی ۔۔۔عدالت نے نیب کے چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی۔
دوران سماعت پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی اور بانی پی ٹی آئی کے مابین گرما گرمی اور تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔بانی پی ٹی آئی کے نیب کو ضمیر فروش کہنے پر پراسیکیوٹر نیب سردار مظفر عباسی نے جوابا کہاکہ تیس ہزار روپے میں واٹر سیٹ اور ٹی سیٹ خرید کر دکھائیں، اتنے پیسوں میں تو راجہ بازار سے بھی یہ اشیا نہیں ملتیں۔ کیا سعودی فرمانروا نے یہ چیزیں اتنی سستی دیں ؟؟؟؟
اس پر بانی پی ٹی آئی بولے کہ میری اہلیہ کا توشہ خانہ سے کوئی تعلق نہیں، انکو کیوں سزا دی جارہی ہے۔ وزیر اعظم میں تھا میری اہلیہ کسی پبلک آفس میں نہیں تھی۔ نیب والے ضمیر فروش ہیں انکو پیسے دو جو مرضی کہلوا لو
سابق خاتون اول نے جج کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ احتساب کے نام پر انتقام کا نشانہ بنایا جارہاہے۔ آپ جو فیصلہ کرنا چاہتے ہیں کریں میں نے اپنا فیصلہ اللہ پر چھوڑاہے۔ نیب والے ایک کیس کے بعد دوسرا جھوٹا کیس فائل کررہے ہیں۔
صورتحال گھمبیر ہونے پر عدالت نے سماعت میں وقفہ کردیا وقفے کے بعد سماعت کے آغاز پر بانی پی ٹی آئی نے سردار مظفر عباسی سے معذرت کرلی۔ سردار مظفر عباسی نے بانی پی ٹی آئی کی معذرت قبول کرلی۔۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت 8اگست تک ملتوی کردی۔