خلیج اردو
دبئی : اگر آپ جلد ہی کسی بھی وقت متحدہ عرب امارات کا سفر کرنے کا پلان بنا رہے ہیں تو آپ سوچ رہے ہوں گے کہ یو اے ای میں داخلے کیلئے پی سی آر ٹیسٹ کرانے کی ضرورت ہے یا نہیں اور ملک میں داخل ہونے کے لیے کرونا وائرس کے دیگر لوازمات کیا ہو سکتے ہیں۔
متحدہ عرب امارات کے حکام کی جانب سے گزشتہ چند ہفتوں میں داخلے کے طریقہ کار کو اپ ڈیٹ کرنے کے ساتھ ساتھ ان تمام ریکوائرمنٹس کو یکجا کیا گیا ہے جس سے متعلق آگاہی لازمی ہے۔
اماراتی اور جی سی سی کے شہری شناختی کارڈ استعمال کرکے داخل ہو سکتے ہیں:
29 اپریل کو عید سے پہلے نیشنل ایمرجنسی کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے اعلان کیا تھا کہ اماراتی اور جی سی سی کے شہریوں کو اب یو اے ای میں داخلے کیلئے اپنے پاسپورٹ دکھانے کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ وہ شناختی کارڈز کا استعمال کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات میں داخل ہوں گے۔
مکمل ویکسین شدہ مسافروں کو پی سی آر ٹیسٹ کی ضرورت نہیں ہے:
26 فروری 2022 سے نافذالعمل نئے گائیڈلائنز کے مطابق مکمل طور پر ویکسین لگوانے والے مسافروں کو ایک ویلیڈ ویکسینیشن سرٹیفکیٹ پیش کرنا ہوگا۔جو عکاسی کرتا ہے کہ مسافر کو مکمل طور پر ڈبلیو ایچ او یا متحدہ عرب امارات کی طرف سے منظور شدہ ویکسین لگوایا گیا ہے اور اس میں ایک کیو آر کوڈ بھی شامل ہے۔
متحدہ عرب امارات آنے والے غیر ویکسین شدہ مسافروں کیلئے شرائط :
اگر آپ متحدہ عرب امارات کا سفر کرنے والے سیاح یا رہائشی ویزہ ہولڈر ہیں اور آپ کو مکمل طور پر ویکسین نہیں لگائی گئی ہے تو آپ کو ایک منفی پی سی آر ٹیسٹ سرٹیفکیٹ پیش کرنے کی ضرورت ہوگی ۔
اس ٹیسٹ کیلئے لازمی ہے کہ آپ کا ٹیسٹ سامپل جمع کرنے اور کیو آر کے ساتھ منظور شدہ ہیلتھ سروس سے 48 گھنٹوں میں جاری کیا گیا ہو۔
ایمریٹس کی ویب سائیٹ کے مطابق اگر ٹیسٹ کا سرٹیفیکٹ ایس ایم ایس کے ذریعے موصول ہو جائے تو اسے قبول نہیں کیا جائے گا۔ یہ لازمی ہے کہ ٹرانزٹ مسافروں کیلئے داخلے کے رولز ان کے حتمی منزل کے مطابق طے ہون گے۔
سولہ سال سے کم عمر کے غیر ویکسین شدہ مسافروں کیلئے :
ایسے مسافر جن کی عمر سولہ سال سے کم ہے ، انہیں کسی بھی طرح کے پی سی آر ٹیسٹ کی ضرورت نہیں ہوگی تاہم انہیں کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے احتیطاطی تدابیر پر عمل کرنا ہوگا۔
کرونا وائرس ٹیسٹ اور ویکسین سے استثنیٰ کب حاصل ہوگا؟
جن افراد کو استثنیٰ حاصل ہے اس کی فہرست در زیل ہے۔
12 سال سے کم عمر کے بچے، معتدل یا زیادہ معزوری کا شکار خصوصی افراد، ان میں دانش مندی اور دیگر جسمانی معزوریاں جیسے ریڑھ کی ہڈی کی شدید چوٹ، الزائمر کی بیماری، امیوٹروفک لیٹرل سکلیروسیس ، آٹزم سپیکٹرم، بیلز فالج، برین ٹیومر، سیریبرل اینیوریزم، سیریبرل فالج، ڈاؤن سنڈروم، مرگی اور دورے جیسی معزوری کا شکار افراد کو استثنیٰ حاصل ہے۔
دیگر تمام مسافروں بشمول بصارت ، سماعت سے محروم یا جسمانی طور پر معذور افراد کے پاس ضروریات کے مطابق منفی پی سی آر ٹیسٹ سرٹیفکیٹ ہونا ضروری ہے۔
Source: Gulf News