خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کا کلاؤڈ سیڈنگ آپریشنز میں مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے بارش کو فروغ دینے کا عزم

خلیج اردو: متحدہ عرب امارات کے نیشنل سینٹر آف میٹرولوجی (این سی ایم) نے بارش کو بڑھانے کے لیے اپنے نئے پروجیکٹ کے آغاز کا اعلان کیا ہے جو بارش کی بہتر پیشین گوئی حاصل کنے کیلئے مصنوعی ذہانت (AI) کا استعمال کرے گا

پروجیکٹ کا مرکزی نقطہ متحدہ عرب امارات میں اے آئی ریسرچ اور آپریشن ٹیسٹ بیڈ کی تخلیق ہوگا۔ ایک AI فریم ورک سیٹلائٹ کے مشاہدات، زمین پر مبنی موسم کے ریڈار ڈیٹا، بارش کے گیجز، اور موسم کی پیشن گوئی کے عددی تخمینوں کو ملا کر کلاؤڈ سیڈنگ کے بہترین اوقات اور مقامات کا تعین کرنے کے لیے بنایا جائے گا۔

ملٹی ڈسپلنری ٹیم ابوظہبی میں NCM میں تعینات AI پر مبنی پیشن گوئی کی صلاحیتوں کا ایک پروٹو ٹائپ فراہم کرنے کی توقع رکھتی ہے جس سے مرکز کو بادل کی بہترین خصوصیات، اوقات اور بوائی کے مقامات کی نشاندہی کرنے اور متحدہ عرب امارات میں بارش میں اضافے کے لیے مقداری بارش کے تخمینوں کو بڑھانے کی اجازت ملے گی۔

اس منصوبے کی قیادت سینٹر فار ویسٹرن ویدر اینڈ واٹر ایکسٹریمز (CW3E) کے ڈپٹی ڈائریکٹر، ڈاکٹر لوکا ڈیلے موناشے بذریعہ یو اے ای ریسرچ پروگرام برائے رین انہانسمنٹ سائنس (UAEREP)کریں گے-

ڈاکٹر موناشے کے مطابق، "ایک جدید ڈیپ لرننگ الگورتھم کو تاریخی اعداد و شمار سے حاصل کی گئی ہزاروں مثالوں سے سیکھنے کے لیے ڈیزائن کیا جائے گا اور مؤثر طریقے سے ان پٹس کو نکالا اورانکا قیاس لگایا جائے گا تاکہ نئی کلاؤڈ فارمیشنز کی پیش گوئی کرنے کے لیے درکار کلاؤڈ فیچرز کو سیڈ کیا جا سکے”۔

"ان خصوصیات اور ان پٹس کو ایکسٹرا پولیٹڈ سیٹلائٹ اور ریڈار ڈیٹا، عددی موسم کی پیشن گوئی کے اعداد و شمار، اور بارش کے گیجز کے ساتھ ملا کر ایک AI پر مبنی ماڈل کے لیے ان پٹ فراہم کیے جائیں گے جو مستقبل میں چھ گھنٹے تک بارش کی پیشین گوئیاں دے کر سکتے ہیں۔”

UAEREP کے ڈائریکٹر، عالیہ المزروئی نے کہا کہ ڈاکٹر موناشے کا نیا پروجیکٹ ممکنہ طور پر نتیجہ خیز نئی تحقیقی سمتوں کی ایک رینج کھولے گا "جو اس بہترین کام کی تکمیل کرے گا جو ہمارے دوسرے ایوارڈز پہلے ہی کر چکے ہیں”۔

دیگر منصوبوں میں ڈرون، آئس نیوکلیشن، ایروسول سیڈنگ، پانی کے گاڑھا ہونے اور بوندوں کی تشکیل کو تیز کرنے کے لیے نینو ٹیکنالوجی، کلاؤڈ برقی خصوصیات کا تجزیہ اور جدید تجرباتی عددی نقطہ نظر شامل ہیں۔

NCM کے ڈائریکٹر اور ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن (WMO) کی علاقائی ایسوسی ایشن II (ایشیا) کے صدر ڈاکٹر عبداللہ المندوس نے کہا: "سرفہرست بین الاقوامی تحقیقی اداروں اور بارش میں اضافے کی تحقیق میں کلیدی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ شراکت داری کو مضبوط بنانے کے ذریعے، مرکز دنیا بھر میں پانی کے بڑھتے ہوئے تناؤ کے چیلنجوں کے لیے اپنے ردعمل کو بڑھا رہا ہے۔ اس طرح کی کوششیں ہمیں جدید حل تیار کرنے اور پانی کی کمی اور بنجر علاقوں میں میٹھے پانی کے وسائل کو ضرورت مند لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے مخصوص نئے علم میں اپنا حصہ ڈالنے میں مدد دیں گی۔”

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button