خلیج اردو
برطانیہ :اسپین کی ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز 2020 میں ٹویٹر ہیک کرنے پر امریکہ کو مطلوب برطانوی شہری کی امریکی حوالگی کی درخواست پر اتفاق کیا جس نے جو بائیڈن اور بارک اوباما سمیت 130 ٹویٹر اکاؤنٹس ہیک کئے تھے ۔
جوزف جیمز او کونر کو جولائی 2021 میں جنوبی شہر ایسٹپونا سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ہسپانوی حکومت کو اب بھی حوالگی کی تصدیق کرنی ہے۔ یہ عام طور پر ہائی کورٹ کے ایسے فیصلوں کی تعمیل کرتا ہے حالانکہ ملزم پھر بھی اپیل کر سکتا ہے۔
ہائی کورٹ نے کہا کہ امریکہ مقدمہ چلانے کے لیے بہتر پوزیشن میں ہے کیونکہ تحقیقات میں حاصل ہونے والے شواہد امریکہ میں موجود ہیں۔
22 سالہ برطانوی شہری جوزف جیمز او کونرکو جولائی 2020 میں مبینہ طور پر ٹویٹر ہیک کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا ،جس نے اعلیٰ سطح کے سیاستدانوں اور مشہور شخصیات کے اکاؤنٹس سےکو ہیک کیا تھا۔ امریکی محکمہ انصاف، ایسٹپونا، اسپین میں، 22 جولائی، 2021۔Jon Nazca
او کونر نے میڈرڈ میں گزشتہ سماعت میں ان کی مجوزہ حوالگی پر اعتراض کیا تھا۔
جولائی 2020 کے ٹویٹر حملے نے متعدد تصدیق شدہ اکاؤنٹس کو ہائی جیک کر لیا، جن میں اس وقت کے ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار بائیڈن اور ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک کے اکاؤنٹس شامل ہیں۔
سابق صدر براک اوباما، ریئلٹی ٹی وی اسٹار کم کارڈیشین، بل گیٹس، وارن بفیٹ، بینجمن نیتن یاہو، جیف بیزوس، مائیکل بلومبرگ اور کین ویسٹ کے اکاؤنٹس بھی متاثر ہوئے۔
مبینہ ہیکر نے اکاؤنٹس کو ڈیجیٹل کرنسی کے حصول کے لیے استعمال کیا، جس سے ٹویٹر نے کچھ تصدیق شدہ اکاؤنٹس کو کئی گھنٹوں تک پیغامات شائع کرنے سے روک دیا جب تک کہ سیکیورٹی بحال نہ ہو جائے۔