
خلیج اردو
نئی دہلی:بھارتی ریاست اترپردیش میں انتہاپسند وزیراعلیٰ آدیتیہ ناتھ کی سرپرستی میں مسلمان کش کارروائیاں جاری ہیں۔ ریاستی مشینری مسلمانوں کو ختم کرنے کے سرکاری ایجنڈے پرعمل درآمد کررہی ہے۔
اترپردیش میں الہٰ آباد کے علاقے ہندیا میں 16 ویں صدی میں تعمیر کی گئی تاریخی شاہی مسجد کو شہید کردیا گیا۔ سوشل میڈیا پرسامنے والی ویڈیوز میں مقامی انتظامیہ کے اہلکاروں کو بلڈورز کی مدد سے مسجد کو شہید کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
ٹوئٹر پر بھارتی پروفیسر اور یونیسکو کے چیئرپرسن اشوک سوائیں کی جانب سے ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے جس میں یوپی کی ایک سڑک پر قائم مسجد کو ہیوی مشینری کے ذریعے شہید کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔
A historical mosque is being bulldozed in UP, India, to widen the road! pic.twitter.com/IsUWunoIJy
— Ashok (@ashoswai) January 15, 2023
اشوک سوائیں نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ مسجد کو بھارتی ریاست اتر پردیش میں ایک سڑک چوڑی کرنے کے لیے شہید کیا گیا ہے۔
مسجد کمیٹی کا کہنا ہے کہ یہ مسلمانوں کی یہ عبادت گاہ شیر شاہ سوری کے زمانے میں تعمیر کی گئی تھی۔ مسجد کو شہید ہونے سے روکنے کے لیے مقامی عدالت سے رجوع کررکھا تھا جہاں کیس کی سماعت آج 16 جنوری کو ہونا تھی۔
مقامی مسلم تنظیم کے عہدیدار نے بتایا کہ عدالت میں سماعت کے لیے تاریخ مقرر ہونے کے باوجود گزشتہ روز پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ نے اہلکاروں نے بھاری مشینری کے ذریعے مسجد کو سڑک چوڑا کرنے کے بہانے شہید کردیا۔
پیپلز یونین فار ہیومن رائٹس کی رپورٹ کے مطابق صرف گجرات میں 500 کے قریب مساجد اور عبادت گاہوں کو مسمار کیا گیا جس سے بھارت کے سیکولر اسٹیٹ ہونے کا نام نہاد دعویٰ بے نقاب ہوگیا۔