پاکستانی خبریں

وفاقی بجٹ میں اربوں روپے کے اضافی ٹیکسز لگائے جانے کا امکان ہے

خلیج اردو
اسلام آباد: وفاقی بجٹ میں اربوں روپے کے اضافی ٹیکسز لگائے جانے کا امکان ہے۔تمام غیر ضروری سیلز ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز سامنے آ گئی،،، نان ٹیکس ریونیو کا ابتدائی تخمینہ 2100 ارب روپے لگایا گیا۔ پٹرولیم لیوی کی مد میں 1050 ارب روپے سے زائد وصول کرنے کا ہدف متوقع ہے

 

حکومتی امور بہتر انداز میں چلانے بھاری قرض سے نجات کےلئے وفاقی بجٹ میں اربوں روپے کے اضافی ٹیکسز لگانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ آئندہ سال کا ٹیکس ہدف حاصل کرنے کے لیے ہر طرح کا ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

 

ذرائع کے مطابق نان ٹیکس ریونیو کا ابتدائی تخمینہ 2100 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ پٹرولیم لیوی کی مد میں 1050 ارب روپے سے زائد وصول کرنے کا ہدف متوقع ہے۔
پٹرولیم مصنوعات پر ابتدائی مراحل میں سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے۔ سیلز ٹیکس شرح بڑھنے سے تقریبا 100 ارب روپے اضافی ریونیو متوقع ہے۔

 

کمرشل درآمدکنندگان کیلئے درآمدی ڈیوٹیز کو مزید 1 فیصد بڑھانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ آئندہ مالی سال کیلئے وفاقی بجٹ میں درآمدی موبائل فونز پر ٹیکس بڑھانے کی تجویزبھی سامنے آئی ہے۔

 

پاکستان میں امپورٹڈ استعمال شدہ گاڑیاں مزید مہنگی ہونے کا خدشہ ہے۔ استعمال شدہ گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ کرنے کی تجویز ہے۔ گاڑیوں کی درآمد کے لیے پالیسی کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے قوانین کو مزید سخت کیا جائے ۔ بجٹ میں ایس ایم ایز کو دی جانیوالی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

 

  وفاقی بجٹ میں سابق فاٹا ، زراعت و انشورنس کے شعبوں کےلئے ٹیکس چھوٹ دینے کی تجویز ہے۔ زرعی ویئر ہاوسز کے قیام اور انشورنس سیکٹر کیلئے ٹیکس مراعات دی جائیں گی۔ اسٹوریج اور ویئر ہاوس کے درآمدی آلات پر دس سالہ ٹیکس چھوٹ دینے کی تجویز ہے۔۔۔۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button