پاکستانی خبریں

تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے وکیل نے کیس پڑھنے کے لیے وقت نہیں مانگا، نہ آپ نے ایف آئی پڑھی نہ آپ نے کیس فائل دیکھی اور جرح کی،اسلام آباد ہائیکورٹ کے سائفر کیس میں ریمارکس

خلیج اردو
اسلام آباد:بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں ذاتی وکیل نہ دینے کا اعتراض، پی ٹی آئی کی مرضی کے خلاف تعینات کیے جانے والے اسٹیٹ کونسلز سے اسلام آباد ہائیکورٹ نے بیان حلفی طلب کر لیے۔۔۔عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کردی۔

 

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کیس کی سماعت کی۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی عدالت میں پیش ہوئے ۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے آج کوئی متفرق درخواست بھی دائر کی ہے؟ ذوالفقار نقوی نے بتایا کہ جی اضافی دستاویزات جمع کرانے کی درخواست دائر کی ہے۔اس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس درخواست پر کچھ کہنا چاہتے ہیں؟

 

ذوالفقار نقوی نے جواب دیا کہ ہم نے بیان کا ٹرانسکرپٹ جمع کرانا ہے، اس پر عدالت نے کہا اپیلیں اب حتمی مرحلے میں ہیں، ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ اس درخواست کو اور مرکزی اپیل کو بھی پیر یا منگل کے لیے رکھ لیں۔اس پر وکیل سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ میں اس کو بالکل برداشت نہیں کروں گا

 

عدالت نے دریافت کیا کہ سائفر کیس میں ٹرائل کورٹ کی جانب سے تعینات کیے گئے دونوں اسٹیٹ کونسلز نے کب سے سماعت میں حصہ لیا؟ ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ 27 جنوری 2024 کو دونوں اسٹیٹ کونسلز پہلی بار عدالت کے سامنے پیش ہوئے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ 27 جنوری کو آپ پیش ہوئے، اور اسی دن بنا تیاری کے جرح کرلی، یہ کیسے ممکن ہے؟

 

عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ آپ بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی سے کتنا وقت ملے ؟ وکیل عبدالرحمن نے کہا کہ ہم ملے لیکن سوالات کے حوالے سے اتنی بات نہیں ہوئی، عدالت نے سماعت ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button