پاکستانی خبریں

اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر و سنیارٹی کیس میں پیش رفت، اسلام آباد ہائیکورٹ اور لاہور ہائیکورٹ نے سپریم کورٹ میں تحریری جواب جمع کرا دیا

خلیج اردو
اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ وفاقی حکومت کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا ہے۔ رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں مؤقف اپنایا گیا کہ ججز کے تبادلے کی سمری کا آغاز وزارت قانون کی جانب سے کیا گیا، جس کے بعد یہ سمری وزیر اعظم اور پھر صدر مملکت کو ارسال کی گئی۔ صدر نے سمری کی منظوری دی، جب کہ اس عمل میں چیف جسٹس پاکستان اور متعلقہ ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان سے مشاورت کی گئی۔

جواب میں مزید کہا گیا کہ یہ تبادلے آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت عمل میں لائے گئے۔ ساتھ ہی جسٹس سرفراز ڈوگر کے بطور ایڈیشنل جج اور بعد ازاں مستقل جج کے طور پر حلف برداری کی تفصیلات بھی فراہم کی گئیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے جواب کے ساتھ نئی ججز سنیارٹی فہرست، تبادلے سے متعلق نوٹیفکیشنز اور متعلقہ ججز کی ریپریزنٹیشن بھی سپریم کورٹ میں جمع کروا دی ہے۔ عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ سابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ججز ٹرانسفر کے بعد انتظامی کمیٹی بھی تشکیل دی تھی۔

ادھر رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے بھی کیس سے متعلق تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا گیا ہے۔ جواب میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ تبادلے سے قبل جسٹس سرفراز ڈوگر لاہور ہائیکورٹ میں سنیارٹی کے اعتبار سے 15 ویں نمبر پر تھے۔ ان کے اسلام آباد تبادلے کے لیے باقاعدہ مشاورت کی گئی اور 25 فروری کو انہوں نے لاہور ہائیکورٹ چھوڑ دی۔ اس عمل میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے بھی مشاورت کی گئی تھی۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت پہلے ہی سپریم کورٹ میں ججز ٹرانسفر سے متعلق تمام تفصیلات ایک متفرق درخواست کی صورت میں جمع کرا چکی ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button