خلیج اردو
اسلام آباد: ملک میں عام انتخابات کے نتائج پر تحفظات کے خلاف احتجاج سینٹ کے ایوان میں پہنچ گیا۔۔۔پاکستان تحریک انصاف کے سینٹرز نے نتائج میں مبینہ ردوبدل کے خلاف ایوان بالا میں احتجاج کیا۔سینٹرز نے بینرز اٹھا کر چیئرمین ڈائس کا گھیراؤ کیا۔
ملک کے ایوان بالا سینیٹ کا الوداعی اجلاس ہنگامی آرائی کی نظر ہوگیا،اجلاس شروع ہوتے ہی تحریک انصاف کے سینٹرز نے الیکشن میں مبینہ دھاندلی پر سراپا احتجاج بن گئے۔
اجلاس چیئر مین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدار ت اجلاس میں سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہا کہ حکومت نے 67فیصد گیس قیمتوں میں اضافہ کیا ہے ،گیس کے بل بہت زیادہ آ رہے ہیں،گیس کی قیمتوں پر اضافے پر بحث کرائی جائے۔
اجلاس کے دوران جماعت اسلامی کے سینٹر مشتاق احمد نے ریپ کیسز کے مجرومان کو سرعام پھانسی دینے سے متعلق کریمنل لاء ترمیمی بل 2024 منظوری کیلئے پیش کیا۔۔پیپلز پارٹی نے سرعام پھانسی سے متلق قانون کی مخالفت کی۔
شیری رحمان نے کہا کہ سر عام پھانسی ملک میں بربریت پھیلاتی ہے۔۔پیپلز پارٹی نے ریپ پر سزائے موت کی مخالفت کی تھی۔۔پولیسنگ بہتر کریں نہ کہ سزائے موت کے قوانین۔ملک میں معضب معاشرہ بنانا چاہتے ہیں سزائے موت میں دنیا میں پاکستان ۔کا پانچواں نمبر ہے۔ سر عام پھانسی اکیسویں صدی کے معاشرے کو زیب نہیں دیتا۔۔ سر عام پھانسی سے کرائم نہیں رکے گا۔
مسلم لیگ ن کے عرفان صدیقی نےبھی سرعام پھانسی سے متعلق قانون کی مخالفت کی ان کا کہنا تھا کہ پھانسی کو پھانسی گھاٹ تک رکھا جائے ۔ اسحاق ڈار بولے کہ قانون میں سزائے موت موجود ہے ۔سرعام پھانسی کی مخالفت کرتے ہیں۔ جمعیت علمائے اسلام ف نے جماعت اسلامی کے بل کی حمایت کی۔