خلیج اردو
اسلام آباد: بلوچستان میں ملک دشمن عناصر کے ہاتھوں شہید ہونے والوں کے لواحقین نے انصاف مانگ لیا۔ جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا ۔جمال رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان میں بدامنی کو ہوا دی جا رہی ہے ، بھائی کو بھائی سے لڑا کر سازش کی جا رہی ہے ۔ بی ایل اے اور بی ایل ایف کو کس نے اجازت دی کہ ہمارے پیاروں کو شہید کرے اور اس کے کارندے آزاد پھریں۔
بھارتی ہاتھوں میں کھیل کر اپنوں کا خون بہانے والوں کے خلاف شہدا کے لواحقین کا اسلام آباد میں احتجاج، بلوچستان شہدا فورم نےبی ایل اے اور بی ایل ایف کی بھارت نوکری کا پردہ چاک کیا ، اپنے شہدا کے خون کا حساب مانگ لیا۔بھارت کے خلاف نعرے لگائے۔
جمال رئیسانی نے کہا کہ ملک دشمن عناصر عرصے سے سازش کر رہے ہیں۔۔ بی ایل اے اور بی ایل ایف کو کس نے اجازت دی کہ ہمارے پیاروں کو قتل کریں۔۔۔۔ انسانی حقوق کے علمبرداروں سے سوال کرتا ہوں کیا ہمارے پیاروں کا خون اتنا سستا یے،؟۔۔
جمال رئیسانی ودیگرنے کہا کہ ہمارے پیاروں کو دہشتگرد قرار دے کر ان کو گولیاں ماری جاتی ہیں۔ ہمارے لوگ صرف اور صرف پاکستانیت کی خاطر شہید ہوئے ہیں۔۔ ہمیں اپنے پیاروں کے لئے انصاف کون دے گا۔
شہادا کے لواحقین کا مزید کہنا تھا کہ چیف جسٹس سے سوال کرتے ہیں کہ ہمارے شہداء کے لئے جوڈیشل کمیشن کیوں نہیں بنایا جاتا، ہمارا صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے،اگر ریاست چپ رہی تو ہم اپنا بدلہ خود لیں گے۔مظاہریں نے پاکستان زندہ باد اور پاک فوج زندہ باد کے نعرے بھی لگائے۔