
خلیج اردو
دبئی: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی 22 سے 23 اپریل تک سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔ یہ دورہ سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر کیا جا رہا ہے۔ یہ مودی کا اپنے تیسرے دور حکومت میں سعودی عرب کا پہلا دورہ ہو گا۔ اس سے قبل وہ 2016 اور 2019 میں سعودی عرب جا چکے ہیں۔
بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق، یہ دورہ بھارت اور سعودی عرب کے درمیان کثیرالجہتی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے اور باہمی دلچسپی کے علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کا موقع فراہم کرے گا۔
یہ دورہ اس وقت ہو رہا ہے جب آئندہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بھی سعودی عرب کا متوقع دورہ ہے۔
سعودی عرب بھارت کا پانچواں بڑا تجارتی شراکت دار ہے جبکہ بھارت سعودی عرب کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ مالی سال 2023-24 کے دوران بھارت نے سعودی عرب سے 31.42 ارب ڈالر کی درآمدات کیں جبکہ 11.56 ارب ڈالر کی برآمدات کیں، یوں دوطرفہ تجارتی حجم 42.98 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔
سعودی عرب میں مقیم بھارتی برادری کی تعداد 27 لاکھ ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان ایک زندہ پل کی حیثیت رکھتی ہے۔ سعودی معیشت میں بھارتی تارکین وطن کی خدمات کو وسیع پیمانے پر سراہا جاتا ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران تقریباً ایک لاکھ بھارتی شہری ملازمت کے لیے سعودی عرب منتقل ہوئے ہیں۔