نیویارک: امریکہ نے افغانستان میں خواتین سے متعلق امتیازی فیصلوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ جہاں افغان طالبان نے نام نہاد مملکت میں خواتین کے تعلیم پر پابندی عائد کی تھی وہاں اب غیرسرکاری تنظیموں میں خواتین کے کام پر بھی پابندی لگائی ہے۔
امریکی وزیر خٰارجہ انٹونی بلنکن نے طالبان کے حالیہ فیصلے کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ فلاحی تنظیموں میں کام کرنے پر پابندی تشویشناک ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ خواتین کے این جی اوز میں کام پر پابندی سے لاکھوں افراد کو اہم اور جان بچانے والی امداد میں خلل پڑے گا اور یہ فیصلہ افغان عوام کے لیے تباہ کن ہو سکتا ہے۔
طالبان کے فیصلے پر یورپی یونین نے بھی ردعمل ظاہر کیا ہے اور فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور نتیجے میں اس کا اثر ہماری امداد کی فراہمی پر پڑے گا۔
The EU strongly condemns the Taliban’s recent ban of women from working in Nat. & Int. NGOs. Another harsh restriction on the ability of women in 🇦🇫 to exercise their human rights & a clear breach of humanitarian principles. We are assessing the impact it will have on our aid.
— Nabila Massrali (@NabilaEUspox) December 24, 2022
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی اس فیصلے کو کسی تباہی کا پیش خیمہ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
Source: Geo News