خلیج اردو: متحدہ عرب امارات کے سفر اور سیاحت کے شعبے نے اپنی ملازمت کی منڈی میں نمایاں طور پر توسیع کی ہے، خاص طور پر کووِڈ 19 کی پابندیاں ہٹائے جانے کے بعد ملکی معیشت کو زندہ کرنے کے لیے اسکی جدوجہد قابل تعریف ہے ۔ متحدہ عرب امارات غیر ملکیوں کے لیے دوبارہ کھلنے والوں میں ملکوں میں کی سرفہرست میں شامل تھا۔
ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورازم کونسل (ڈبلیو ٹی ٹی سی) نے رپورٹ کیا کہ دبئی اور ابوظہبی کے سیاحت کے شعبے میں ملازمتیں 2022 میں 305,000 تک پہنچیں، جو 2021 میں 273,000 سے بڑھ کر 32,000 تک پہنچ گئیں۔
دبئی حال ہی میں دنیا کے سب سے پرکشش سیاحتی مقامات میں سے ایک کے طور پر ابھرا ہے۔ لگاتار دو سالوں تک، 2022 اور 2023 میں، TripAdvisor Travelers’ Choice Awards نے اسے دنیا کے بہترین چھٹیوں کے مقام کے طور پر درج کیا ہے۔ اس کے علاوہ یورو مانیٹر نے اسے 2022 میں سیاحوں کے لیے دوسرا سب سے پرکشش شہر بھی قرار دیا۔
دبئی اکانومی اینڈ ٹورازم (ڈی ای ٹی) نے انکشاف کیا ہے کہ 2022 میں بین الاقوامی سیاحوں کی تعداد 97 فیصد بڑھ کر 14.36 ملین ہو گئی۔ تاہم، یہ اب بھی 2019 کی وبائی بیماری سے پہلے کی سطح، 16.73 ملین سے کم ہے۔
ڈبلیو ٹی ٹی سی کی صدر اور سی ای او جولیا سمپسن نے کہا کہ وبائی امراض سے متاثر ہونے کے باوجود متحدہ عرب امارات کے سیاحتی مقامات میں اضافہ جاری ہے، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے لیے ملازمتوں اور کاروبار کے حوالے سے سیاحت کے شعبے کی معاشی اہمیت کو سمجھنا بہت ضروری ہے۔
اس سال دبئی کے سیاحتی اخراجات میں 46 فیصد اضافے کا امکان ہے جو کہ 2022 میں 108 بلین درہم ($ 29.4 بلین) سے بڑھ کر 158 بلین درہم ($ 43 بلین) ہو جائے گا۔
دنیا بھر میں سفری پابندیوں کی وجہ سے 2020 میں دبئی اور ابوظہبی کے سیاحت کے شعبے بالترتیب صرف 19.5 بلین درہم ($ 5.265 بلین) اور 6 بلین درہم ($1.62 بلین) تک گر گئے۔